اللہ احکم الحاکمین کے نام سے
مخدوم و مکرم شاہد خاقان عباسی صاحب وزیر اعظم پاکستان
سلام اللہ تعالیٰ وبر کاتہ
مزاج گرامی بخیر و عافیت ہونے کی قوی امید ہے۔ راقم کا مختصر تعارف یوںہے کہ میں مقبوضہ کشمیر ، ضلع بارہمولہ کے تحصیل ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان قلم کار ہوں ۔ جب سے لکھنا شروع کیا ہے تب سے تادم تحریر کبھی بھی کسی کے نام کھلا خط نہیں لکھا ہے۔ آج پہلی بار آپ کے نام یہ خط لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں۔بڑے ہی اختصار اور ادب کے ساتھ آپ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی جانب مرکوز کرانا اس خط کا بنیادی مقصد ہے۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ان دنوں آپ کی جماعت اور آپ کی مشکلات میں دن بدن مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ان مشکلات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آنے والے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی جیت محال ہے۔پانامہ لیکس کیس میں عدالتی فیصلوں کی وجہ سے آپ کی پارٹی کا گراف بہت گر گیا ہے۔اور ختم نبوت کے قانون کو چھیڑ کر تو حکومت نے گویا اپنے پاؤں پر کلہاڑی ہی مار لی ہے۔اس کے نتائج آپ کی پارٹی مسلم لیگ (ن ) آئندہ انتخابات میں ملاحظہ فرمائے گی۔میرا مقصد آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی شکست کی پیش گوئی کرنا نہیں ہے بلکہ آپ کی حکومت کو اپنے ایک فرض اور ذمہ داری کی یاد دہانی کر وانا ہے، جسے پورا کرنے سے آپ نہ صرف دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل جیت سکتے ہیں اور ایک ہیرو کے طور ابھر سکتے ہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں بھی بے پناہ اضافہ ہوسکتا ہے۔آپ کی حکومت کی وہ ذمہ داری ساڑے چودہ سال سے امریکی قید میں موجود پاکستانی قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس پاکستان لانا ہے۔اگر آپ کی حکومت صدق دل کے ساتھ عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کی کوشش کرے گی تو اسکی رہائی کسی بھی صورت میں نا ممکن نہیں ہے۔مگر افسوس کے ساتھ کہنا پرتا ہے کہ آپکی حکومت نے شائد تادم تحریر امریکی انتظامیہ سے کبھی پاکستانی شہری عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہی نہیں ہے۔کئی امریکی اور یورپی صحافی غیر معمولی تجزیاتی رپورٹس میں کہہ چکے ہیں کہ عافیہ کیس میں امریکا سے زیادہ پاکستان کا کردار اہم ہے ۔ امریکا تو عافیہ کو پاکستان کی تحویل میں دینے پر راضی ہے۔
محترم خاقان عباسی صاحب:
مجھے آج بھی یاد ہے کہ انتخابات سے پہلے آپ کی ہی جماعت مسلم لیگ (ن) کے چیر مین میاں نواز شریف صاحب نے وزیر اعظم بننے سے پہلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بچوں اور ان کی والدہ عصمت صدیقی سے ملاقات میں کہا تھا کہ میری امی جان! میں آپکا بیٹا ہوں ۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ عافیہ کو واپس لے کر میں ہی آؤں گا۔ صرف یہی نہیں بلکہ ۲۰۱۳ کے انتخابات سے قبل میاں محمد نواز شریف صاحب نے متعدد بار عوام کے سامنے کہا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی قوم کی بیٹی ہے ۔ وزیر اعظم بننے کے بعد قوم کی بیٹی کو وطن واپس لے آؤں گا ۔یہ میرا آپ سے وعدہ ہے ۔ پاکستانی عوام نے انہیں ووٹ دے کر ملک کا وزیر اعظم بنا دیا ۔مگر افسوس وزیر اعظم بنتے ہی آپ کی پارٹی کے چیرمین میاں صاحب اپنے تمام وعدے بھول گئے۔نہ صرف حکومت میں آنے کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کوئی کوشش نہیں کی بلکہ اب تک عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکہ کی جانب سے ملنے والے سارے مواقع بھی گنوا دیے جو ہمیشہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے سیاہ کارناموں کے طور پر یاد کیے جائیں گے۔
جناب وزیر اعظم صاحب!
آپ کو یاد دلاتا چلوں کہ امریکا کے سابق صدر باراک حسین اوباما نے وائٹ ہاوس سے رخصت ہوتے ہوئے جہاں بہت سے قیدیوں کو رہا کیا تھا ، وہیں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا پروانہ بھی جاری ہوچکا تھا
لیکن عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے صدر یا وزیر اعظم پاکستان کا ایک خط درکار تھا جو نہ لکھ کر عافیہ صدیقی کی رہائی کا ایک سنہری موقع ضائع کیا گیا۔جس پر آپ کے ملک کے عوام نے آپکی پارٹی پر جم کر تنقید کی تھی۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور متعدد سیاسی و مذہبی رہنماوں کا کہنا تھا کہ حکومت نے خط نہ لکھ کر انتہائی نا اہلی کا ثبوت دیا ہے۔عافیہ مومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کہتی ہیں کہ موجودہ حکومت نے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں دیا ہے ۔محترم وزیر اعظم صاحب اگر آپکی حکومت سنجیدہ ہو تو عافیہ کی رہائی چند دنوں کی بات ہے ۔ مگر افسوس تمام وعدوں کے باوجود آپ کی حکومت نے عافیہ صدیقی کے لیے کچھ نہیں کیا ہے پچھلی حکومت کا تو یہ دعویٰ برحق ہے کہ ان کے دور میں عافیہ صدیقی کے بچوں کو واپس پاکستان لایا گیا تھا۔ لیکن آپ کی موجودہ حکومت تو مکمل طور پر فیل ہو چکی ہے ۔ جب تک عافیہ صدیقی واپس پاکستان نہیں آ جاتی اس وقت تک پاکستانی قوم آپ کی پارٹی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو کیسے معاف کرے گی ۔
مکرمی وزیر اعظم صاحب!
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ صرف ایک فرد کا معاملہ نہیں ہے بلکہ پوری پاکستانی قوم کی غیرت اور عزت کا معاملہ ہے۔عافیہ صدیقی کی قید قومی اقدام پر ایک دھبہ ہے۔ بیٹیاں تو ماؤں کی طرح سانجھی ہوتی ہیں ۔ عافیہ صدیقی بھی آپ ہی کے قوم کی بیٹی ہے ،جس کا ایک ایک لمحہ جو امریکی قید میں گذر رہا ہے ، اس سے پاکستانی سا لمیت مجروح اور پاکستان کے گرین پاسپورٹ کی تذلیل ہو رہی ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستانی شہری ہیں ۔انسانی اور آئینی طور پر عافیہ کی رہائی پاکستانی حکومت پر فرض اور پوری قوم کا قرض ہے۔امریکی قید میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ ایسا کونسا ظلم ہے جو روا نہیں رکھا جاتا۔ دو سال سے تو اپنی والدہ ، بہن اور بچوں کے ساتھ ملاقات کرنے اور فون پر بات کرنے پر بھی پابندی ہے ۔ لیکن ستم ظریفی سے آپ کی حکومت عافیہ صدیقی پر عاےد ملاقات اوربات کرنے کی پابندی کو ہٹانے کی ایک بھی کوشش نہیں کرتی ہے۔
جناب خاقان عباسی صاحب!
آپ کو تو معلوم ہی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوئی معمولی خاتون نہیں ہیں۔اگر آپ کو ان کا تعارف نہیں ہے تو یاد رکھیں کہ عافیہ صدیقی کے والد نے برطانیہ میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کی تھی ۔ ان کے ایک بھائی امریکہ میں آرکیٹیکٹ ہیں اور بڑی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی دماغی امراض (نیورولوجی ) کی ماہر ہیں جو پہلے نیویارک میں کام کرتی رہی ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ حافظ قرآن ہیں ۔ اپنی تعلیم کا بڑا حصہ یونیورسٹی آف ٹیکساس سے مکمل کیاجہاں انہوں نے بائیولوجی میں گریجویشن کی ہے۔اس کے بعد امریکہ میں ہی علم الاعصاب (دماغی علوم) پر تحقیق کر کے پی ایچ ڈی کی ہے ۔ ڈاکٹر عافیہ نے ایک انعام یافتہ ایم آئی ٹی کی گریجویٹ خاتون کا اعزاز حاصل کیا اور ایک اعلیٰ پائے کی سائنس داں بن چکی تھیں۔
مکرمی وزیر اعظم پاکستان!
تلخ کلامی معاف! پاکستان نے امریکہ کی خوشنودی کی خاطر کتنی ہی قربانیاں دی ہیں ۔آپ نے امریکہ کو خوش کرنے کے لیے قانون دیکھا نہ آئین ۔جو امریکہ نے کہا اسے یکدم پورا کیا۔اگر آپ صدق دل سے چاہیں تو قانونی طور پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان کے حوالے کروا سکتے ہیں۔
جناب عالی:
آئے دن آپ مختلف پارٹی ایشوز پر اجلاس بلاتے رہتے ہیں ۔ ایک اہم اجلاس ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے بھی بلائیے۔جس میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے بھر پور کوشش پر غور کیا جائے ۔ آپ کی حکومت اپنا دور مکمل کرنے سے پہلے عافیہ صدیقی کو ضرور رہا کروائے۔مسلم لیگ کی حکومت اب ختم ہونے جارہی ہے ۔ پاکستان میں ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو عافیہ صدیقی کو واپس نہ لانے کی صورت میں موجودہ حکومت کو کبھی ووٹ نہیں دے گی ۔اور اگر آپ قوم کی اس بیٹی کو اپنے وطن واپس لے آتے ہیں تو پاکستان کی تاریخ میں آپ کا نام سنہری حروف سے لکھا جاے گا ۔ اور رسول اللہ ﷺ کے وعدے کے مطابق مسلمان قیدی کو چھڑانے کا بے انتہا اجر بھی ملے گا ۔ان شا اللہ۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
خیر اندیش
اشفاق پرواز
ٹنگمرگ ، بارہمولہ ۔ مقبوضہ کشمیر
[email protected]