سرینگر١٢، اپریل ؍کے این ایس ؍ بھارت میں اس وقت جو فرقہ پرستی کی آگ لگی ہوئی ہے، اگر اس آگ پر فوری طور پر قابو نہیں پایا گیاتو ایسے شعلے بھڑکیں گے جو نہ صرف بھارت بلکہ ریاست جموں وکشمیر اور سرحد پار تک جائیں گے، وقت کا تقاضہ ہے کہ سیکولر طاقتیں متحدہ ہوکر ریاست جموں وکشمیر کو فرقہ پرستی کی آگ کی نذر ہونے سے بچائیں۔ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ اپنی رہائش گاہ پر مختلف عوامی وفود، جن میں شمالی کشمیر کے سکھ برادری کا وفد بھی شامل ہے، سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، پارٹی ٹریجرر شمی اوبرائے اور ضلع صدر و سابق ایم ایل اے بڈگام شیخ اشفاق جبار کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمارا دشمن مشترکہ ہے، اس لئے ہمیں تمام رنجشیںاور دوریاں بالائے طاق رکھ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے کیونکہ صرف اور صرف اسی صورتحال میں ہم کامیاب و کامران ہوسکتے ہیں۔ موجودہ انتخابات ہمارے اور عوام کیلئے ایک امتحان کی گھڑی ہے، ایک طرف تمام فرقہ پرست جماعتوں نے مل کر کشمیریوں کے مفادات کو سلب کرنے کیلئے تمام مشینری متحرک کردی ہے اور دوسری جانب یہاں کے عوام کی آواز کو تقسیم کرنے کیلئے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمنوں نے اپنے آلہ کاروں کو یہاں پر کام پر لگا رکھا ہے اور یہ لوگ انتخابات میں سرکاری مشینری ، ووٹ کے بدلے نوٹ، طاقت کے بلبوتے اور دیگر حربے اپنانے کیلئے کام میں لگے ہوئے ہیں، ایسے میں نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہر ایک فرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے فرقہ پرست جماعتیں جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن، اجتماعیت اور وحدت کوختم کرکے ریاست کو مکمل طور پر بھارت میں ضم کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں۔ ان سازشوںکا مقابلہ ہمیں مل کر کرنا ہے ، نیشنل کانفرنس ان سازشوں کیخلاف چٹان کی طرح کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج بھی دشمنوں کی چالوں کو نہیں سمجھیں گے تو ہماری شناخت کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہوگا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آج آر ایس ایس کی حکمرانی ہے اور بھارت کے صدیوں کے سیکولر روایات کو دفنایا جارہا ہے، اقلیتوں کا کوئی پرسانِ حال ہی نہیں، ان کی آواز کو تقسیم کرکے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کی عظیم ریت کو نقصان پہنچایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور سیکولر کی وجہ سے ہندوستان کو دنیا میں ایک مقام حاصل تھا لیکن اب دن بہ دن اس مقام کی تنزلی ہوتی جارہی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ عوام کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ جموں وکشمیر کو بھی ان فرقہ پرستوں کی جولی میں ڈالتے ہیں یا پھر انہیں ریاست بدر کرنے کیلئے ایک صف میں کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اس موقعے پر گاندربل کی معروف سماجی شخصیت اور ماہر تعلیم شیخ غیاث الدین نے باضابطہ طور پر نیشنل کانفرنس میںشمولیت اختیار کی۔ پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور دیگر لیڈران نے ان کا پارٹی میں خیر مقدم کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔
موجودہ انتخابات فرقہ پرستوں کو شکست دینے کا بہترین موقعہ
آر ایس ایس ، بھاجپا اور ان کے آلہ کار خصوصی پوزیشن ختم کرنے کی تاک میں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ