سری نگر 13، جولائی ؍کے این ایس ؍ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی شرپسند کارروائی کا سختی کے ساتھ جواب دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ فوج کسی بھی جنگجوانہ سرگرمی کو بغیر سزا دئے بغیر نہیں چھوڑیگی۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے سنیچر کو کرگل جنگ کے 20سال مکمل ہونے سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی شرپسند کارروائی کا سختی کے ساتھ جواب دیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی کا فوج سختی کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ فوج کسی بھی جنگجوانہ سرگرمی کو سزا دئے بغیر نہیں چھوڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر شر پسند کارروائیوں کا ارتکاب کررہا ہے۔ پاکستان اپنی شریر کارروائیوں کو ابھی بھی جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں یا تو درپردہ حمایتیوں کے ذریعے جنگجوئیت کو ہوا دینا ہے یا تو دراندازی کرکے ملک کی سالمیت و یکجہتی کو نقصان پہنچانا شامل ہیں۔جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ فوج ملک کی سلامتی اور سالمیت کو کسی بھی صورت میں آنچ آنے نہیں دے گی اور اس کیلئے دشمن کی ہر کارروائی کو سینہ ٹھوک کر مقابلہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے کہ اگر پاکستان نے شرآمیز کارروائیاں جاری رکھیں تو ان کا سختی کیساتھ جواب دیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ دشمن مختلف طریقوں سے ہم پر حملہ آور ہونے کی کوشش کررہا ہے جن میں غیر ملکی قوتوں کے ذریعے نشانہ بنانا، جنگجوئیت کو بروئے کار لانا اور دیگر ذرائع شامل ہیں تاہم فوج کسی بھی کارروائی کا سختی کے ساتھ جواب دینے کیلئے بالکل تیار ہے۔فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ سائبر ذرائع نے جنگی ماحول کو ایک نئی جہت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد پار بیٹھے عناصر کشمیری نوجوانوں کو سائبر ذرائع سے گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اور ان کے ذہنوں میں بے بنیاد اور من گھڑت بیانیہ ٹھونسے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیر میں سوشل میڈیا کے ذریعے انتہا پسندی کو ہوا دینے کی کوشش کررہا ہے جو کہ ایک تشویش کن معاملہ ہے۔جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور سائبر کے ذریعے جنگی میدان کو ایک نئی جہت ملی ہے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی جنگجوانہ کارروائی کو سزا دئے بغیر نہیں چھوڑا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہم نے اُوڑی حملے کے بعد دشمن کو نقصان پہنچانے کیلئے جو فضائی اسٹرائیک کیں اُس سے دہشت گردی کیخلاف ہمارے سیاسی و فوجی عزم کا بھر پور مظاہرہ ہوتا ہے۔ فوجی جنرل کے بقول دہشت گرد جو بھی کارروائیاں انجام دیں گے ، فوج اُن کا سختی کیساتھ جواب دے گی۔
حملہ ہوا تو اینٹ سے اینٹ بجادی جائیگی: فوجی سربراہ
فضائی اسٹرائیکس کے بعد ملک کا مؤقف دہشتگردی کے خلاف واضح