آج سے وادی میں تازہ برف باری کا امکان؛موسمیات
چلہ کلان کے آخری عشرے میںاہل وادی کو شدید سردی سے راحت ملنے کا کوئی امکان نہیں،آبی زخائزاور جھیل منجمد
سری نگر22جنوری:کے این ایس محکمہ موسمیات کی جانب سے جمعہ کی شام سے برف باری کاتازہ سلسلہ شروع ہونے کے بیچ چلہ کلان کے آخری عشرے میں بھی پوری کشمیروادی شدیدسردی جھیل رہی ہے ۔تاہم جمعرات اورجمعتہ المبار ک کی درمیانی رات سری نگرسمیت بیشترعلاقوں میں شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری پائی گئی ۔شدیدٹھنڈکاسلسلہ جاری رہنے کے باعث جھیل ڈل اوردیگرآبی ذخائر کی منجمد سطح مزیدسخت ہوگئی ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں جمعے کی شب سے ہفتے کی شام تک تازہ برف باری ہوسکتی ہے تاہم اتوار سے موسم بہتر ہونے کی توقع ہے۔کشمیر نیوزسروس( کے این ایس) کے مطابق دوران شب کی شدیدسردی کے بعدجمعہ کی صبح بھی شہرسری نگرسمیت پورے کشمیر میں یخ بستہ ہواﺅں کاسلسلہ جاری رہاجسکے نتیجے میں معمول کی عوامی نقل وحمل اورکاروباری سرگرمیاں بری طرح سے متاثر ہورہی ہیں ،کیونکہ سہ پہرسے ہی چلنے والی برفانی ہواﺅں سے بچنے کیلئے لوگ گھروں میں رہنے کوہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ بازاروں میں سناٹا چھاجانے کے بعد تاجر دکانات کے شٹر گراکرگھروںکوچلے جاتے ہیں ۔اُدھر جھیل ڈل کومنجمد ہوئے ایک ہفتہ سے زیادہ کاعرصہ ہوگیا،اوراب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہنے کی وجہ سے ڈل کی منجمد سطح مزید سخت اوسرسنگین ہوتی جارہی ہے۔حالیہ کئی ہفتوں کی طرح جمعرات کی صبح بھی کشمیر میں معمول کی سرگرمیاں مفلوج رہیں کیونکہ بہت کم تعدادمیں لوگ گھروںسے باہرآئے اوران میں زیادہ تر سرکاری ملازمین تھے ،جن کوڈیوٹیوں پر پہنچنا تھا۔جمعرات کی صبح دھند نہیں تھی لیکن یخ بستہ ہوائیں چل رہی تھیں ،سڑکوں پر بھی پھلسن موجودتھی ،جس وجہ سے گاڑیاں چلانے والوں کواحتیاط برتنے کیساتھ ساتھ گاڑیوں کی رفتار بھی کم رکھنی پڑی ۔ایسے کئی لوگوں جن کوصبح کے وقت گھروں سے نکلناپڑتا ہے ،نے کہاکہ سڑکوں پرکافی پھسلن ہوتی ہے اورہاتھ بھی ٹھنڈے ہوتے ہیں توایسے میں گاڑی چلانا بڑا مشکل ہوتاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم مجبورہیں کیونکہ ہمیں ڈیوٹی پرپہنچنا ہوتا ہے ۔مسافر گاڑیاں دیرسے سڑکوں پرآتی ہیں کیونکہ ان کے ڈرائیورکہتے ہیں کہ صبح ہمیں گاڑیوں کے نزدیک آگ جلانی پڑتی ہے تاکہ گاڑیاں اسٹارٹ ہوسکیں ۔ایک ڈرائیور نے بتایاکہ ڈیزل پرچلنے والی گاڑیاں شبانہ سردی کے بعدصبح اسٹارٹ نہیں ہوتی ہیں ،اسلئے ہمیں آگ جلانی پڑتی ہے ۔مسافرگاڑیوں میں سفر کرکے اپنے مقام ڈیوٹی پرپہنچنے والے ملازم کہتے ہیں کہ ہمیں دیر لگ جانے کاڈررہتاہے ،اسلئے کتنی بھی سردی کیوں نہ ہوہم پہلے ہی گھروں سے نکل جاتے ہیں ۔ شہرسری نگرسمیت پورے کشمیر میں یخ بستہ ہواﺅں کاسلسلہ جاری رہنے کے نتیجے میں معمول کی عوامی نقل وحمل اورکاروباری سرگرمیاں بری طرح سے متاثر ہورہی ہیں ،کیونکہ سہ پہرسے ہی چلنے والی برفانی ہواﺅں سے بچنے کیلئے لوگ گھروں میں رہنے کوہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ بازاروں میں سناٹا چھاجانے کے بعدتاجردکانات کے شٹر گراکرگھروںکوچلے جاتے ہیں۔اس دوران محکمہ موسمیات نے بتایاکہ جمعرات اورجمعہ کی درمیانی رات سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.1ڈگری سیلشیس ریکارڈکیاگیاجبکہ وادی کے دوسرے میدانی اوربالائی علاقوں میں بھی گزشتہ شب درجہ حرارت میں کچھ بہتری پائی گئی ۔ادھر محکمہ موسمیات نے کہاکہ 22 جنوری رات دیر گئے سے 23 جنوری کی شام تک تازہ برف باری کا امکان ہے۔ ساتھ ہی متعلقہ محکمے کے ایک ذمہ دار نے کہاکہ 23 اور24 جنوری کو ٹھنڈ سے تھوڑی نجات مل سکتی ہے۔ ۔مقامی محکمہ موسمیات نے بتایاکہ22 جنوری کی دوپہر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہے گا۔محکمہ موسمیات نے کہاکہ22 جنوری کی سہ پہر کو مطلع ابر آلود ہونا شروع ہو جائے گا۔ 22 جنوری رات دیر گئے سے 23 جنوری کی شام تک تازہ برف باری کا امکان ہے۔ اس دوران میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برف باری ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شمالی کشمیر میں درمیانیہ درجے کی برف باری ہونے کا امکان ہے جبکہ جنوبی کشمیر میں کچھ جگہوں جیسے شوپیاں، اننت ناگ اور کولگام اضلاع کے بالائی حصوں میں پھر سے بھاری برف باری ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھاکہ24 جنوری سے موسم ٹھیک ہونا شروع ہو جائے گا۔ اس کے بعد موسم 28 جنوری تک مجموعی طور پر خشک رہے گا۔ 23 اور24 جنوری کو ٹھنڈ سے تھوڑی نجات مل سکتی ہے۔