سی بی آئی نے جموں کشمیر میں بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں میں ملوث افسران و ملازمین کے خلاف بڑے پیمانے پر کی ہے کاروائی شروع ۔۔۔۔۔سی بی آئی ذرائع

یوٹی بنے کے بعد مرکزی تفتیشی ادارے کو جموں کشمیر کے ہر ایک محکمہ پر اختیارات حاصل ہوا ہے ۔۔۔۔۔افسران

رشوت ستانی میں ملوث گرفتار پٹواری کو 3 دن کی جوڈیشل ریمانڈ پر لیا گیا ہے ۔۔۔

” سی بی آئی” نے جموں کشمیر "یونین ٹریٹری” میں مبینہ طور رشوت ستانی اور سرکاری خزانہ کو چونا لگانے والے افسران اور ملازمین کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیات شروع کردی ہے اور اس حوالے سے مرکزی تفتیشی ایجنسی نے مرتکب ملزمان کو قانون کے شکنجے میں لانے کےلئے سرکاری تعمیراتی ایجنسیوں، کارپوریشنوں اور دیگر سرکاری محکموں کے ریکاڑ کا ” سی بی آئی” ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ رشوت خوری نظام کی وجہ سے جموں کشمیر کے لوگ گزشتہ کئی برسوں سے بد ترین مشکلات سے گزررہے ہیں اور اب "سی بی آئی” مکمل طور لوگوں کو انکے دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اور اس حوالے سے بڑے پیمانے پر کاروائی شروع کی گئی ہے۔”سی بی آئی” کے ایکجائزہ لینے "اعلی ترین آفیسر” نے کے این ایس کو بتایا کہ جموں کشمیر یو ٹی میں سیول و پولیس محکموں کے ساتھ ساتھ دیگر تعمیراتی ایجنسیوں،بینکوں اور کارپوریشنوں میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران رشوت ستانی کے نظام سے لوگوں کو شدید ترین مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے اور اگرچہ ماضی میں سی بی آئی کا دائرہ اختیار صرف مرکزی اداروں تک محدود تھا تاہم جموں کشمیر جب سے مرکزی زیر انتظام علاقہ بن گیا تب سے مرکزی تفتیشی ایجنسی "سی بی آئی” کے اختیارات بہت ہی وسیع ہوگئے ہیں اور اب "سی بی آئی” کے زیر اختیار جموں کشمیر کے تمام محکمہ جات جن میں مرکزی اداروں کے ساتھ ساتھ مقامی سطح کے سیول دفاتر ، پولیس ، سرکاری اور نجی بینک،مختلف قسم کی تعمیراتی ایجنسیاں اور کارپوریشن وغیرہ شامل ہے آتی ہیں اور ان تمام محکمہ جات اور کارپوریشنوں میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران مبینہ طور ہوئی دھاندلیوں اور بے ضابطگیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔مزکورہ اعلی آفیسر نے بتایا کہ جموں کشمیر میں رشوت ستانی کے نظام پر قابو پانے اور مرتکب افسران و ملازمین کو قانون کی گرفت میں لانے کےلئے دانت دار اور قابل افسران کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیموں کو تشکیل دیا گیا ہے اور مزکورہ ٹمیوں کے افسران مبینہ طور بدعنوانیوں میں ملوث افسران اور ملازمین کے اثاثوں اور بینک کھاتوں کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں جس دوران متعدد محکمہ جات میں بڑے پیمانے پر ہوئی بے ضابطگیوں اور دھاندلیوں کا انکشاف ہوا ہے اور عنقریب اس حوالے سے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائی گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ابتداء سے ہی ” سی بی آئی” ادارہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرتا آیا ہے اور لوگوں کو انکے دہلیز پر انصاف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے تاہم انہوں نے کہا کہ جس کسی بھی محکمے "اعلی ترین” آفیسر نے کے این ایس کو مزید بتایا کہ مختلف بینکوں سے قرضہ حاصل کرنے کے دوران صارفین سے رشوت طلب کی جاتی ہے جبکہ مختلف محکمہ جات میں لوگوں کو رشوت کے عوض کام کئے جاتے ہیں لیکن اس نظام کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے "سی بی آئی” ادارہ پوری طرح سرگرم ہے تاہم انہوں نے کہا کہ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ ادارے کے ساتھ رابطہ قائم کریں اور انہیں ہر صورت میں انصاف فراہم ہوگا ۔اس دوران سی بی آئی کے انتہائی قریبی ذرائع نے بتایا کہ بوڑر روڑس آرگنائزیشن کے خلاف بھی انہیں متواتر طور پر شکاتیں موصول ہورہی ہے اور اس حوالے سے ہر ایک زاویہ سے معاملات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اگر جموں یا کشمیر سے کسی بھی شخص یا کسی بھی انجمن کے پاس کسی قسم کی اطلاعات ہو تو وہ سرینگر یا جموں میں قائم سی بی آئی آفس کے ساتھ رابطہ قائم کریں اور اطلاع دینے والے شخص کی شناخت ہر لحاظ راز میں رکھی جائیں گی ۔اس دوران سرینگر میں قائم سی بی آئی دفتر کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ روز بڈگام ضلع کے ایک حلقے میں تعینات پٹواری کو حول سرینگر سے 13000 ہزار روپئے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا اور مزکورہ پٹواری کو بدھ کے روز 3 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر لیا گیا ہے تاہم سی بی آئی کے ایک تفتیشی آفیسر نے کے این ایس کو بتایا کہ مزکورہ پٹواری کے گھر اور انکے قریبی رشتہ داروں کے رہائش گھروں سے کئی اہم کاغزات ٹیم نے ضبط کئے ہیں اور تحقیقاتی ٹیم ملزم پٹواری کی اثاثوں کے علاؤہ بینک کھاتوں کا جائزہ لے رہی ہے اور عنقریب اس حوالے سے مزید انکشافات متوقع ہے ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ رشوت ستانی کے ایک واقعے میں گزشتہ روز منگل کو صبح 10 بجکر 8 منٹ پر "سی بی آئی” کی ایک خصوصی ٹیم جسکی قیادت رؤف احمد کررہے تھے نے محمد افضل پٹواری حلقہ بیمنہ بڈگام کو 13000 روپئے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اس سلسلے میں سی بی آئی کی ٹیم نے حول سرینگر میں پٹواری کے قریبی رشتہ دار جو محکمہ پی ڈی ڈی کا ایک ریٹائرڈ شدہ انسپکٹر تھا کے رہائشی مکان پر چھاپہ مارا اور ملزم کی گرفتاری عمل میں لانے کے بعد اسے پی سی ایکٹ کی سیکشن 7 کے آر سی 7 اے 2021 کے تحت حراست میں لیا تھا اور بدھ کے روز مزکورہ پٹواری کو انسداد رشوت ستانی کی ایک عدالت سے 3 دن کی جوڈیشل ریمانڈ پر لیا گیا ۔۔” سی بی آئی” سرینگر یا جموں کے دفتاتر سے رابطہ کریں اور میں انکو یقین دلاتا ہوں کہ لوگوں کو مکمل انصاف فراہم ہوگا ۔”سی بی آئی "کےکے خلاف لوگوں کو شکایت ہوگئی وہ کےلئے سینئر افسران پر مشتمل کئی تحقیقی ٹیموں کو تشکیل دیا ہے ۔اس دورانمرکزی تفتیشی بیرو یعنی

Leave a Reply

Your email address will not be published.