مرکز کی طرف سے انہیں ابھی باضابطہ طور دعوت نامہ نہیں ملا۔۔۔ ڈاکٹر فاروق

مجھے دلی سے فون کال موصول ہوئی ہے البتہ رسمی طور دعوت نہیں ملی۔۔محبوبہ مفتی

تمام امور کے لئے بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔۔۔۔ الطاف بخاری

الحاق / کے این ایس ۔۔۔۔۔۔
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاورق عبداللہ نے کہا ہے کہ ابھی تک انہیں مرکز کی جانب سے بات چیت کے حوالے سے باضابطہ طور دعوت نہیں ملی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی سرکار کی جانب سے بات چیت کیلئے دعوت دی جاتی ہے تو وہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے لیڈران کا اجلاس بلا کر ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ لیں گے۔ اس دوران پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہیں دلی سے صرف ایک فون کال موصول ہوئی ہے تاہم رسمی طور پر دعوت نامہ نہیں ملا ہے ۔
کے این ایس کے مطابق کہ ذرائع ابلاغ میں مرکزی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والی سیاسی پارٹیوں کو بات چیت کےلئے 24جون کو مدعو کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے سیاسی لیڈران کو باضابطہ طور پر دعوت دی جارہی ہے جبکہ ذرائع نے بتایا کہ کئی ایک لیڈران کو فون پر بات چیت کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس طرح کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد جموں کشمیر میں طویل عرصے کے بعد سیاسی سرگرمیاں شروع ہونے لگی ہیں اور سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے ایک دوسرے کے رابطے قائم کرنے میں تیزی لائی ہے۔ مرکزی سرکار کی جانب سے دلی میں جموں کشمیر کے سیاسی لیڈران کا اجلاس منعقد کرانے کے حوالے سے نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلی اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کے این ایس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ہمیں باضابطہ طور پر نئی دہلی سے بات چیت کیلئے دعوت نہیں ملی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر ہمیں دعوت ملتی ہے تو اس میں شرکت کرنے کیلئے ہمیں نہ صرف حکمت عملی مرتب کرنی ہے بلکہ اسکے لئے مل بیٹھ کر غوروخوض بھی کرنا ہوگا۔ڈاکڑ فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر انہیں دعوت ملی تو مرکزی سرکار کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں شرکت کرنے کےلئے وہ پہلے عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ یعنی پی اے جی ڈی کا اجلاس بلائے گے اور بعد میں تمام لیڈران کی رائے جانے کے بعد ہی اس حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جائیگا۔اس دوران پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک انہیں باضابطہ طور پر بات چیت کے لئے دعوت نہیں دی گئی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کے ساتھ بات چیت کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح ایجنڈا بھی سامنے نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو ہم نے پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی(پی اے سی) کا اجلاس طلب کیا ہے اور اجلاس میں مرکزی سرکار کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے جو فیصلہ لیا جائے گا اسی کے مطابق آئیندہ کا لائحہ عمل مرتب دیا جائیگا ۔ سابق وزیر اعلی محبوبہ نے کہا کہ انہیں مرکز سے 24 جون کو جموں و کشمیر کے متعلق منعقدہ اجلاس کے لئے فون کال موصول ہوئی ہے تاہم ابھی تک مرکز کی طرف سے انہیں کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے ۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ بات چیت میں حصہ لینے کے بارے میں فیصلہ پارٹی ہی کرے گی جس کے لئے انہوں نے پی اے سی کا اجلاس اتوار کو طلب کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اتوار کو اس حوالے سے پی اے سی کا اجلاس بلایا ہے اور پھر فیصلہ لوں گی کہ آیا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے 24 جون کو منعقد ہونے والی میٹنگ میں حصہ لیا جائے یا نہیں۔ادھر سی پی آئی (ایم) لیڈر اور پی اے جی ڈی کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ ابھی تک انہیں بھی نئی دہلی سے کوئی دعوت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو مجھے کوئی رسمی نہ ہی غیر رسمی دعوت موصول ہوئی ہے۔۔اس دوران عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ نے کے این ایس کو بتایا کہ مرکزی سرکار کے ساتھ بات چیت کرنے کے حوالے سے انہوں نے پارٹی کے سینئر لیڈران کا اجلاس طلب کیا ہے اور اجلاس میں تمام امور پر غور و خوض کرنے کے بعد اس حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جائیگا ۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.