36Sharesکشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب تھا تحریک کےہر فرد پر عتاب تھا لوگوں نےتو ڈھائی تھی قیامت مگر وادی کا ذرہ ذرہ تو خوناب تھا چنگیزوہلاکو، کو بھی شرما گئے ابلیس بھی تو اُن کے ہمرکاب تھا اوراقِ قران کو بھی تو بخشا نہیں جیسے لوگوں نے پیا شراب تھا کھیت کھلیانوں کوبھی روندا گیا انگشت بدندان بھی ماہتاب تھا ظالموں نےنوچ ڈالی داڑھیاں اُداس بھی تو ممبرومحراب تھا گُھس گئے زینہ گیر کی بستی میں وہ روند ڈالا مہکاجو گُلاب تھا فصلِ گُل بوئی تھی جو تحریک نے وہ مٹانےکوعدو بیتاب تھا خبر اُس کو تھی نہیں وہ بےخبر اُس نے چاہا تھا، وہ بس اک خواب تھا تحریک کا تھا ہر فردکوہِ گراں صبرکا وہ شکر کا آفتاب تھا رُک جائےگا کارواں سمجھےتھے وہ رُکنا کہاں تھا وہ جو اک سیماب تھا چل پڑا وہ جانے کب سے اُن کے ساتھ وہ حجازیؔ، پَرکٹا عُقاب تھا سانحہ 4 اپریل، 1979………. وسیم حجازی تحصیل پٹن added by Daily Ilhaaq on اپریل 10, 2018View all posts by Daily Ilhaaq → Related