جموں و کشمیر پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں: آئی جی پی کشمیر

جموں و کشمیر پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں: آئی جی پی کشمیر

کہا کہ منشیات کے کار بار پر خصوصی توجہ دی گئی، ملوث افراد کو کبھی نہیں بخشا جائے گا۔
شیرگڑی پولیس اسٹیشن کو ملک کے تین اعلیٰ پولیس اسٹیشنوں میں سے ایک ،جموں و کشمیر پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی
سری نگر29 دسمبر ,کے این ایس انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر زون ودھی کمار بردھی نے کو کہا کہ جموں و کشمیر پولیس وادی میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لئے بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے۔آئی جی پی نے پولیس اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ آن اور آف ڈیوٹی کے دوران انتہائی احتیاط برتیں اور دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے چوکس رہیں۔نیوز وائر کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ان حملہ آوروں کا پتہ لگانے کے لیے کام کر رہی ہے جنہوں نے حال ہی میں ہمارے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جب پولیس اہلکاروں پر حملوں کی بات آتی ہے تو چیلنجز ہمیشہ موجود رہے ہیں لیکن دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے محکمہ کی جانب سے معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (SOPs) وضع کیے گئے ہیں۔ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ ہم حملوں میں ملوث مجرموں کی شناخت کر رہے ہیں۔ تحقیقات جاری ہے اور جلد ہی اس طرح کی کارروائیوں کے پیچھے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، "آئی جی پی کشمیر نے کہا۔ایک جواب میں آئی جی پی نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے کہ شیرگڑی پولیس اسٹیشن کو ملک کے تین اعلیٰ پولیس اسٹیشنوں میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ "یہ ایک بہت بڑی کامیابی اور ہم سب کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ جموں و کشمیر پولیس جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گی اور معاشرے کی ہموار ترقی میں رکاوٹ بننے والے مسائل کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔منشیات کے خلاف جنگ پر آئی جی پی نے مزید کہا کہ پولیس منشیات پر خصوصی توجہ کے ساتھ کام کر رہی ہے اور اس کاروبار میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور بدنام زمانہ افراد کو PIT NDPS کے تحت کیس کئے گئے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.