سرینگر/حکومت نے علیحدگی پسند رہنماو¿ں کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے انہیں دی گئی تمام سیکورٹی اور سہولیات واپس لئے جانے کا ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔سی اےن اےس کے مطابق رواں ماہ کی 14 تاریخ کو لیتہ پورہ پلوامہ میں سرینگر جموں شہراہ پر سی آر پی ایف کے قافلے پرہوئے ہلاکت خیز خودکش حملے جس میں 59 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک اور39 دیگر زخمی ہونے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے اعلان کیاہے کہ پاکستان کی بولی بولنے والوں کی سیکورٹی کو ہٹا لیا جائے گا۔ سی این ایس کے مطابق ان بیانات کو کل رات دیر گئے اس وقت عمل جامہ پہنایا گیابھارتی وزارت داخلہ نے حریت رہنماو¿ں کی سیکیورٹی واپس لینے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق حریت رہنماو¿ں میرواعظ عمرفاروق، عبدالغنی بٹ، بلال لون، ہاشم قریشی اورشبیرشاہ کودی گئی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے اوران رہنماو¿ں کو مہیاکی گئی سرکاری سہولتیں بھی فوراً واپس لینے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مرکز کی طرف سے یہ اقدام پلوامہ حملے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ سرکار کی طرف سے جاری احکامات کے مطابق ان علاحدگی پسندوں کومہیا کرائی گئی سیکورٹی اوردوسری گاڑیاں شام تک واپس لے لی جائیں گی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی علاحدگی پسندوں کوسیکورٹی اہلکاراب کسی بھی صورت میں مہیا نہیں کرائی جائے گی۔ اگرانہیں حکومت کی طرف سے کوئی سہولت دی گئی ہے، تو وہ بھی فوری اثرسے واپس لے لی جائے گی۔