جموں،20 فروری (یواین آئی) جموں میں حالیہ پانچ روزہ کرفیو اور انٹرنیٹ سہولیات کی معطلی نے نوجوانوں میں گلیوں اور کوچوں میں کھیلے جانے والے کرکٹ کے رواج کو بحال کیا ہے۔
یو این آئی کو موصولہ تفصیلات کے مطابق جموں میں کرفیو اور انٹرنیٹ سہولیات معطل ہونے کے باعث شہر کے گلی کوچوں میں نوجوانوں کی بھاری تعداد صبح سے ہی جمع ہوکرٹینس بال کرکٹ کھیل کر اپنے لئے سامان تفریح بھی فراہم کرتے تھے اور وقت گذاری بھی کرتے تھے۔
ٹینس کرکٹ گیندیں خریدنے کے لئے رہائشی علاقوں کے دکانوں پرنوجوانوں کا دن بھر تانتا بندھا رہتا ہے جس کی وجہ سے ٹینس کرکٹ گیندوں کی ڈیمانڈ کافی بڑھ گئی ہے۔
تالاب تلو کے ایک دکانداررمیش لال کا کہنا ہے کہ جموں میں گذشتہ کئی دنوں سے جاری کرفیو اور نٹرنیٹ سہولیات کی معطلی کی وجہ سے وہ نوجوان جو بیشتر اوقات موبائیل فون کے ساتھ مصروف رہتے تھے اب گلی کرکٹ کھیل کر وقت گذاری کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا ‘میرے دکان میں کرکٹ گیندیں کافی تعداد میں موجود تھیں لیکن روزانہ بنیادوں پر گلیوں میں کھیلے جانے والے کرکٹ میچوں سے وہ تمام ختم ہوئیں’۔
انہوں نے کہا کہ ایسی خراب صورتحا ل میں نوجوانوں کو صحیح سمت دینے کے لئے انہیں کرکٹ کھلینے میں مصروف کرنا بہترین حکمت عملی ہے۔
نوجوان جہاں کرکٹ کھیل کر وقت گزاری کرتے ہیں تو وہیں بزرگ ان کرکٹ میچوں سے لطف اندوز ہوکر دن نکالتے ہیں۔
ایک سبکدوش سرکاری ملازم پرشوتم لال نے کہا ‘یہ اچھی بات ہے کہ ہمارے نوجوان کو غلط سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بجائے گلی کرکٹ کھلیتے ہیں’۔
محسن علی نامی ایک کشمیری نوجوان نے بتایا ‘میں یہاں اپنے ایک دوست کے پاس آیا تھا۔ کرفیو کے نفاذ کے بعد جب ہماری نقل وحرکت محدود ہوگئی تو ہم نے کرکٹ کھیل کر وقت کو گذار لیا’۔
ایک طالب علم انکوش شرما نے سپورٹس کو نوجوانوں کو منفی سوچ سے پاک رکھنے کا بہترین ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ایسے پرگرام اور سرگرمیاں متعارف کرنی چاہئے جن سے تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو صحیح سمت کی طرف گامزن کیا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد جموں میں حالات کشیدہ ہونے کے پیش نظرحکام نے 15 فروری کو کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا تھا اور انٹرنیٹ سہولیات کو معطل کیا گیا تھا۔