919سیاسی ، غیر سیاسی اور آزادی پسند لیڈران سے سیکورٹی واپس لی گئی

2768اہلکاراور 389سرکاری گاڑیاں ڈیوٹیوں سے فارغ

919سیاسی ، غیر سیاسی اور آزادی پسند لیڈران سے سیکورٹی واپس لی گئی
سرینگر۵،اپریل ؍کے این ایس ؍          مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق ریاستی حکومت نے 919افراد سے سیکورٹی واپس لی ہے جس کے نتیجے میں 2768فورسز اہلکاروں کو متعلقہ یونٹوں پر رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کی حکومت نے 919افراد سے سیکورٹی واپس لیتے ہوئے 2768فورسز اہلکاروں کو متعلقہ یونٹوں پر رپورٹ کی ہدایت کی ہے۔ریاستی حکومت نے بڑی کارروائی کے دوران ریاست سے 919افراد کو فراہم کی گئی سیکورٹی کو واپس لے لیا ہے جس کے مطابق 2768فورسز اہلکاروں کو اب متعلقہ یونٹوں پر رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ 20جون 2018سے جب سے ریاست میں گورنر راج نافذ العمل ہے سے تاایں دم 919افراد سے سیکورٹی واپس لی گئی ہے جس کے بعد 2768فورسز اہلکاروں کو متعلقہ یونٹوں پر رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری ہدایت کے بعد 389سرکاری گاڑیوں بھی سیکورٹی کور کے ساتھ ہی آزادی ہوگئی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ریاست میں کئی اشخاص نے سیاسی اپروچ سے سرکاری سیکورٹی حاصل کی تھی جس کے نتیجے میں محکمہ پولیس اور دیگر ایجنسیوں میں افرادی قوت کی کمی شدت کے ساتھ محسوس کی جارہی تھی جس کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کو ہدایت کرتے ہوئے مخصوص افراد کو فراہم کی جانے والی سیکورٹی کا از سرنو جائزہ لینے کی ہدایت کی۔مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ صرف اُن ہی افراد کو سرکاری سیکورٹی فراہم کی جائے جو انتہائی اہم مانے جارہے ہوں۔مرکزی وزارت داخلہ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ریاست کی سیکورٹی سے متعلق جائزہ کمیٹی نے کئی میٹنگیں منعقد کیں اور اس دوران افسران نے تمام قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے نامی گرامی افراد کو فراہم کی جانے والی سیکورٹی کو ازسرنو جائزہ لیا۔معلوم ہوا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے جائزہ لینے کے بعد 919اشخاص کی سیکورٹی کو واپس لیتے ہوئے 2768فورسز اہلکاروں کو متعلقہ اشخاص سے فارغ کیا گیا، اس کے علاوہ ایسے اشخاص سے 389سرکاری گاڑیاں بھی واپس کی گئیں۔جن افراد سے ریاستی حکومت نے سیکورٹی واپس لی اُن میں 22آزادی پسند لیڈران بھی شامل ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق ڈیوٹیوں سے فارغ ہوئے فورسز اہلکاروں کو اب دیگر جگہوں پر تعینات کیا جائیگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.