سرینگر٦،اپریل ؍کے این ایس ؍ تحریک حریت جموں کشمیر کے چیرمین محمد اشرف صحرائی نے سینٹرل جیل سرینگر میں جیل انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے نظر بندوں کی مارپیٹ کرنے اور گولیاں چلانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اب ہمارے جوان جیلوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں ۔ دہلی کے تہاڑ جیل سے لے کر جموں اور سرینگر تک بار بار قیدیوں کی مارپیٹ کے معاملات سامنے آتے رہتے ہیں ،لیکن ان واقعات کو روکنے کے بجائے روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔ چیرمین نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے چارٹر کے مطابق قیدیوں کے حقوق متعین کئے گئے ہیں اور اس چارٹر کو بھارت نے بھی تسلیم کیا ہے مگر امر واقعہ یہ ہے کہ بھارت نے جموں کشمیر کے قیدیوں کو ان تمام سہولیات اور حقوق سے محروم کررکھا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کو موصولہ بیان میں تحریک حریت جموں کشمیر کے چیرمین محمد اشرف صحرائی نے سینٹرل جیل سرینگر میں جیل انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے نظر بندوں کی مارپیٹ کرنے اور گولیاں چلانے کی سخت مذمت ہے اور بھارت کے حکمران جموں کشمیر کے سیاسی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک روا رکھے ہوئے ہیں ۔صحرائی نے کہا کہ قیدیوں کو اپنے جائز مطالبات کا تقاضہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے اوریہی وجہ ہے کہ سنٹرل جیل سرینگر میں جیل انتظامیہ نے بے جا طاقت کا استعمال کیا ۔اطلاع کے مطابق سینٹرل جیل میں پولیس کی بھاری جمعیت کو بلاکر قیدیوں کی مارپیٹ کی گئی،گولیوں کے علاوہ پیلٹ گن کا استعمال بھی کیا گیا ،جس سے متعدد قیدی شدید زخمی ہوئے ۔دوران مارپیٹ فورسز اہلکاروں نے محبوسین کے سامان کو تہس نہس کیا اور قران پاک کی بے حُرمتی کی گئی۔صحرائی نے کہا کہ بنیادی طور انتظامیہ سینٹرل جیل میں مقید نظر بندوں کو وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے کے لئے بارکوں سے شفٹ کرنے کے بہانے نظربندوں کو جبری طور وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ،اسی وجہ سے عدالتوں میں ان کیسوں کی سماعت میں تاخیر کی جاتی ہے اور ریاستی انتظامیہ قیدیوں کو عدالت میں پیش کرنے سے حالات کا بہانہ بناکرکتراتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ان نظر بندوں کو عدلیہ نے اپنے احکامات کے تحت سینٹرل جیل سرینگر میں رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں ،مگر ریاستی انتظامیہ عدالتی احکامات کو پائوں تلے روندتے ہوئے قیدیوں کی منتقلی پر تُلی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ کی یہ دھونس دبائو کی پالیسی ،ریاستی عوام کے لئے ناقابل قبول ہے۔صحرائی نے عالمی انسانی حقوق تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں بند سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لے کر نظر بندوں کو انصاف فراہم کرنے میں اپنا رول ادا کریں ۔ دریں اثناء چیرمین نے راشد احمد خان (وترگام ) امتیازاحمد میر (براٹھ) اعجاز احمد خان ( سوپور) اویس احمد ڈار ( سوپور)غلام قادر راتھر(تارزو) عبداللہ جانواری(سوپور) کو پی ایس اے کے تحت جیل شفٹ کرنے اور خورشید احمد ڈار ( سیلو) اعجاز احمد بہرو،محمد صدیق لورہامہ اور تنویر احمد ( چھجہامہ) کو مسلسل جیلوں میں بند رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں ۔
سینٹرل جیل سرینگر میں نظر بندوں کی مارپیٹ
صحرائی کی شدید الفاظ میں مذمت۔ محمد اشرف صحرائی