وادی میںگرمی کی شدت میں معمولی شدت

پیاس بجھانے والی اشیامیں ہوش ربا اضافہ غیر میعاری مشروبات کھلے عام فروخت،مقررہ قیمتوں کا کوئی لحاظ نہیں

وادی میںگرمی کی شدت میں معمولی شدت

سرینگر۷،اپریل ؍کے این ایس ؍ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی روز سے گرمی میں معمولی اضافے کے ساتھ ہی شہر سرینگر میں پیاس بجھانے والے اشیاء اور آیس کریم میں ہوش ربا اضافہ دیکھنے کو ملا۔جبکہ جگہ جگہ غیر میعاری مشروبات کوکھلے عام فروخت کرنے کا سلسلہ جاری کیا گیا ۔ ادھر بازاروں پر نظر گزر رکھنے والا محکمہ ہنوز بازاروں سے غائب رہنے کی وجہ ست دکانداروں نے کئی اشیا کی از کود قیمتیں طے کئے ہیں جس پرعوامی حلقوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں کے بعدوادی کشمیر میں کھلی دھوپ نکلنے کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت میں معمولی اجافے کے ساتھ ہی وادی کے باقی علاقوں کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر میں بھی آیس کریم اور مشروبات کے دکان کھل گئے ہیں ۔اس دوران شہر کے مختلف بازاروں میںمزکورہ دکانوںکے باہربھاری بھیڑدیکھنے کوملی ۔کشمیر نیوز کے سٹی رپوٹر کے مطابق اس دوران مختلف لوگوں نے بتایا ابھی گرمی کی شروعات بھی نہیں ہو ئی تو شہر و دیہات میں چند خود غرض عناصر نے پیاس بجھانے والے مشروبات جن میں آیس کریم ،تربوزہ کے قیمیتوں می ہوش ربا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے لوگوں کی شکایت ہے تربوزہ آج سے ایک ہفتہ قبل 20سے30روپے میں جگہ جگہ پر دستیاب تھا تاہم آج یہی تربوزہ فی کلو60سے70روپے میں فروخت کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح جو ااٰس کریم گزشتہ سال10روپے میں میعاری انداز میں بازار میں دستیاب تھی آج وہ آیس کریم 20روپے کے حساب سے دستیاب ہیں جبکہ کچھ دیگر آیس کریم اور سافٹی میں بھی دکاندارو ں نے از کود اضافہ کیا ہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں دوگنا یا سے سے بھی زیادہ ہے ۔عوام میں اس سلسلے میں زبردست غم و غصہ پایا جا رہا ہے کہ اگر کوئی شکایت کریں تو کسی سے کریں؟ ۔ ادھروادی اور شہر کے بیشتر مقامات سے کے این ایس کوملی اطلاعات کے مطابق جگہ جگہ غیر معیاری اور زائد المیعاد مشروبات کا کار بار بازار میں کھلے عام فروخت کیا جا رہا ہے اسی طرح زرائع نے بتایا کچھ غیر معروف مشربات کمنیوں نے بھی بازار میں اپنا غیر میعاری مشروبات فروخت کرنے کا سلسلہ جاری کیا ہے جبکہ متعلقہ محکمے کا کوئی بھی اہلکار یا افسر کسی بھی جگہ نظر نہیں آتا ہے ۔جس کے نتیجے میں عوام کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.