کشمیریوں پر جاری مظالم بند کئے جائیں

کشمیر کا سیاسی حل نکالا جائے: ڈاکٹر فاروق

کشمیریوں پر جاری مظالم بند کئے جائیں

سرینگر۱۰، اپریل ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کی وکالت کرتے ہوئے اسے سیاسی طور پر حل کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر تعمیر و ترقی یا مالی پیکیج کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کا حل صرف اور صرف بات چیت سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔ نریندر مودی پر چوٹ کرتے ہوئے این سی صدر کا کہنا تھا کہ مودی 2014میں کئے گئے تمام وعدوں پر پورااترنے میں بری طرح سے ناکام ہوئے ہیں اور اب اُن کے ہر سوال کا جواب بالاکوٹ کے سوا اور کچھ بھی نہیں ہوتا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھوار کو حلقہ انتخاب عید گاہ میں چناوی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر ایک متنازعہ معاملہ ہے اور اس کا حل سیاسی طور پر ہی نکالا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جب ہم کشمیریوں پر مظالم ہوتے دیکھتے ہیں ہم اپنے آپ کو قابو نہیں کر پاتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کی وکالت کرتے ہیں۔ یہ تعمیر و ترقی یا مالی پیکیج کا مسئلہ نہیںیہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کا حل صرف بات چیت سے ہی نکل سکتا ہے لڑائی سے نہیں۔ ایک طرف پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بار بار کہتے آرہے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کو آپس میں مل بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالنا چاہئے اور ساتھ چل کر ترقی کرنی چاہئے جبکہ دوسری جانب ہمارے ملک کے وزیر اعظم وہی پرانی رٹ لگائے بیٹھے ہیں اور ہر جگہ بالاکوٹ بالاکوٹ بولتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم کہتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کے پاس مذاکرات اور ساتھ میں چلنے کے سوا کوئی چارہ نہیں کیونکہ لڑائی ان دونوں ممالک کیلئے تباہی اور بربادی کا سامان بنے گی تو ہمیں ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے جیسے کی ملک کا ایک غمخواہ مودی ہے، باقی سب ملک دشمن ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان کو صحیح سوچ کیساتھ ایک دوسرے کے قریب آکر مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل حل کرنے چاہئیں۔انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی چپقلش میں آر پار جموںوکشمیر کے عوام پس رہے ہیں، ہم کب تک غذاب میں رہے گے، دونوں ممالک کی تلوار ہر وقت ہماری گردنوں لٹکتی رہتی ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں پر مظالم بن کیجئے، وزیر اعظم لال قلعے سے کشمیریوں کے دل جیتنے کی بات کرتے ہیں لیکن سڑک بند کرنے سے کشمیریوں کے دل نہیں جیتنے جاسکتے، کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کشمیریوں کے دل نہیں جیتے جاسکتے، بھاجپا کے غنڈون کے ذریعے بیرونی ریاستوں میں کشمیری مزدوروں، طالب علموں اور تاجروں کو نشانہ بنانے سے کشمیریوں کے دل نہیں جیتے جاسکتے۔اگر مرکزی سرکار فوری طور پر کشمیر میں جاری مظالم بند نہیں کریں گے تو ایسا طوفان برپا ہوگا جس کو قابو کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ظلم کی انتہا یہ ہے کہ کل سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک روکا گیا اور درجنوں گاڑیاں ٹنل میں پھنس گئیں، جن میں بچے اور خواتین بھی سوار تھے۔ ان شیر خور بچوں اور خواتین کو کئی گھنٹوں تک ٹنل میں کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ اس وقت وطن بہت مشکل حالت سے گزر رہا ہے ، ایک طرف سے بی جے پی اور آر ایس ایس ملک کو بانٹنا چاہتے ہیں اور دوسری جانب جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے اعلانات کئے جارہے ہیں اور اس کیلئے وادی کے اندر مقامی آلہ کار بھی کام پر لگائے گئے ہیں۔ ہمیں ان آلہ کاروں کو ریاست بدر کرناہوگا ۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے 5سالہ دورِ حکومت کے دوران جو نفرت پیدا کی گئیں ایسا ماضی میں کبھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ مسلمانوں کو ہر ایک جگہ نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن وزیر اعظم کبھی اس پر لب کشائی نہیں کرتے۔کل کی وزیر اعظم کی تقریر سنئے، اس میں موصوف بالاکوٹ بالاکوٹ کی رٹ لگائے دیکھے جاسکتے ہیں۔ مودی ایک بار بھی 2014میں کئے گئے وعدوںپر بات نہیں کرتے، ہر ایک سوال کا جواب بالاکوٹ ہوتا ہے۔نریندر مودی بتادیں کہ انہوں نے بالاکوٹ میں کون سا طوفان کیا؟ الٹا اپنا ہی جہاز گرا دیا، شکر کیجئے کہ اُس پار والوں نے پائلٹ کو صحیح سلامت واپس بھیج دیا۔کشمیرنیوز سروس کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ امت شاہ کہتا ہے ہم نے وہاں 300لوگ مارے اور پاکستان کا ایک ایف 16بھی مار گرایا۔ اگر آپ نے ایسی کارروائی کی ہے تو پھر ملک کو ثبوت دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ پاکستان کے سبھی ایف 16موجود ہیں لیکن بھاجپا ماننے سے انکار کررہی ہے، یہ وہی امریکہ ہے جس نے سیٹالائٹ کے ذریعے کرگل کے اندر پاکستان فوج کو دیکھا ۔ امریکہ نے ہی بھارت کو جگایا اور پاکستانی فوجی کی کرگل کی مسکو وادی میں موجودگی کی تصویریں بھیجیں۔آج وہی امریکہ کہتا ہے کہ پاکستان کے پاس جہاز برابر ہیں، پھر کون سا جہاز گرایا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.