خصوصی عدالت میں پیش کرنے کے بعد تہار منتقل
سرینگر۱۰، اپریل ؍کے این ایس ؍ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے لبریشن فرنٹ چیئر مین کو فنڈنگ کیس معاملے میں گرفتار کر کے انہیں دلی میں قائم تہاڑ جیل منتقل کیا۔اس دوران ملک کو ایجنسی کی ایک خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جس دوران انہیں 22اپریل تک ایجنسی کے تحویل میں دیا گیا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک کو فنڈنگ کیس معاملے میں گرفتار کر کے انہیں دلی میں قائم تہاڑ جیل منتقل کیا۔اس دوران ذرائع نے بتایا ملک کو ایجنسی کی ایک خصوصی عدالت میں بدھ کے روز پیش کیا گیا جس دوران انہیں 22اپریل تک ایجنسی کے تحویل میں دیا گیا۔ محمد یاسین ملک کی پارٹی لبریشن فرنٹ پر پابندی لگانے کے بعد انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کیا گیا تھا جہاں وپ ان دنوں ایام اسیری کاٹ رہے تھے بتایا جاتا ہے ملک یہاں سے دلی کے تہار جیل منتقل کیا گیا ۔حکام کے مطابق اس سے قبل این آئی اے نے جموں کی ایک عدالت سے ملک کی حراست کی اجازت حاصل کی تاکہ وہ اْس کی پوچھ تاچھ کرسکے۔خیال رہے محمد یاسین ملک کی تنظیم لبریشن فرنٹ کو گذشتہ مہینے مرکزی حکومت نے غیر قانونی قرار دیا دینے کے بعد بند کیا۔جبکہ ان کے خلاف سی بی آئی کے پاس بھی دو کیس درج ہیں۔ان کیسوں کا تعلق 1989میںسابق مرکزی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی ربیعہ سعید کی اغواکاری اور1990میں چار انڈین ایئر فورس اہلکاروں کی ہلاکت سے متعلق ہے ملک کو جیل سے دلی پہنچانے اور این آئی کے تحویل میں دینے کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت نے جمعرات لو کشمیر بند کی کال دی ہے ۔
یاسین ملک این آئی اے کے ہاتھوں گرفتار
خصوصی عدالت میں پیش کرنے کے بعد تہار منتقل