موسم بہار میں بھی سرمائی بجلی کٹوتی جاری

صنعتوں،کارخانوں اور سیاحتی شعبے کی سرگرمیاں مفلوج//کے ٹی ایم ایف

موسم بہار میں بھی سرمائی بجلی کٹوتی جاری

سرینگر١٢، اپریل ؍کے این ایس ؍ وادی میںمحکمہ بجلی کی طرف موسم بہار آنے کے بعد بھی کٹوتی شیڈول جاری رکھنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تجارتی پلیٹ فارم کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے کہا کہ تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کیلئے یہ پروگرام ناسور ہے۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اگر چہ موسم سرما بھی ختم ہوا،اور موسم بہار نے دستک دی،تاہم محکمہ بجلی کی طرف سے ابھی کٹوتی شیڈول جاری ہے۔ حاجی محمد صادق بقال نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے ایک گھنٹے تک برقی رو فراہم کرنے کے بعد اسے اچانک منقطع کیا جاتا ہے حالانکہ اس دن کٹوتی کاکوئی پروگرام نہیں ہوتا ہے بلکہ جان بوجھ کر برقی رو منقطع کرکے صارفین کو مصائب ومشکلات میں مبتلا کر دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے اس بات کی بھی جانکاری فراہم نہیں کی جاتی ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں صارفین کو کتنے گھنٹوں تک برقی رو فراہم کی جائے گی اور کتنے وقت تک بجلی منقطع رہے گی،جس کا مطلب یہ ہے کہ پرانا کٹوتی شیڈول ابھی بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کارخارنہ دار ،تاجر،کاروباری برقی رو کی عدم دستیابی کا رونا روتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ وہ وقت پر بیوپاریوں تک اپنا مال نہیں پہنچا سکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مالی خسارے کا بھی سامنا کرناپڑتا ہے ۔انہوں نے کہا ہر سال بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے ، نئے بجلی پروجیکٹ تعمیر کرنے کے بڑے بڑے دعوئے کئے جاتے ہیں ، سرکاری خزانے کا منہ بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر کیلئے کھول دیا جاتا ہے ۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدرنے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر محکمہ پی ڈی ڈی کو کھلی چھوٹ دے رہی ہے اور پی ڈی ڈی محکمہ کو کھبی بھی جوابدہ بنانے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ بقال نے کہا کہ ضلع ترقیاتی بورڈ میٹنگوں کے دوران عوام کی فلاح و بہبود کیلئے رقومات مختص کی جاتی ہیں اور اگر یہ رقومات وقت پر خرچ نہیں کی جاتی ہیں تو اس کی ذمہ داری عوام پر نہیں سرکاری آفیسروں ، وزراء ، ممبران اسمبلی ، بیروکریٹوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ مراعات کی بارش کے تلے دب کر عوام کی خون پسینے کی کمائی سے ادا کئے جانے والے ٹیکس پر عیش وعشرت کی زندگیاں گزار کر اپنے لوگوں کو مصائب ومشکلات میں مبتلا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پی ڈی ڈی کے اہلکار بہتی ہوئی گنگا میں ہاتھ ڈبو کر اپنے لئے شکم سیری کا سامان پیدا کر رہے ہیں جبکہ الزام صارفین پر لگایا جا رہا ہے کہ وہ ایگریمنٹ سے زیادہ بجلی کا استعمال کر رہے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.