مودی حکومت بالاکوٹ جیسے دوسرے حملے کے لئے زمین ہموار کررہی ہے: محبوبہ مفتی

’’محبوبہ کے قافلے پر سنگ باری‘‘کھرم سرہامہ میں ہواپتھرائو؍ایک گاڑی کونقصان ،ڈرائیورزخمی

مودی حکومت بالاکوٹ جیسے دوسرے حملے کے لئے زمین ہموار کررہی ہے: محبوبہ مفتی

سرینگر۱۵، اپریل ؍سابق وزیراعلیٰ اورپی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کوجنوبی کشمیرمیں اُسوقت عوامی مزاحمت کاسامناکرناپڑاجب موصوفہ کی گاڑیوں کے قافلے پرکھرم سرہامہ علاقہ میں نامعلوم افرادنے سخت پتھرائوکیا۔کشمیر نیوزسروس (کے این ایس )کومعلوم ہواکہ اپنی انتخابی مہم کے دوران پی ڈی پی صدراورپارٹی کی اُمیدواربرائے پارلیمانی حلقہ اننت ناگ محبوبہ مفتی نے جنوبی ضلع اننت ناگ کھرم سرہامہ علاقہ میں واقع ایک زیارت گاہ پرکچھ لیڈروں اورکارکنوں کے ہمراہ حاضری دی ،اورجب محبوبہ مفتی کی گاڑیوں کاقافلہ واپس بجبہاڑہ کی جانب آرہاتھاتوراستے میں نامعلوم نوجوانوں نے قافلے پرشدیدپتھرائو کیا۔سنگباری کی زدمیں آکر ایک گاڑی کونقصان پہنچاجبکہ اسکاڈرائیورسر میں پتھرلگنے سے زخمی ہوگیا۔مقامی لوگوں کے بقول پتھرائوکی وجہ سے کچھ گاڑیوں کے شیشے چکناچورہوگئے تاہم ایک گاڑی کوزیادہ نقصان پہنچا،اوراسی گاڑی کے ڈرائیورکوچوٹ بھی لگی ،اوراُسکواسپتال منتقل کیاگیا۔معلوم ہواکہ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی حفاظت پرمامورسیکورٹی اہلکاروں نے سنگباری کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ انہوں نے محبوبہ مفتی اورپی ڈی پی کے دوسرے کچھ لیڈروں کویہاں سے بحفاظت نکال کربجبہاڑہ پہنچادیا۔پولیس ذرائع نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ سنگباری کرنے والوں کیخلاف معاملہ درج کرکے اُنکی تلاش شروع کردی گئی ۔ جے کے این ایس کے مطابق جنوبی کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے بجبہارہ علاقے میں سوموار کو پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی ( پی ڈی پی) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے قافلے پر سنگباری ہوگئی۔یہ واقعہ بجبہارہ کے سرہامہ علاقے میں اْس وقت پیش آیا جب محبوبہ کھرم زیارت شریف سے بجبہارہ کی طرف جارہی تھی جہاں اْسے ایک پارٹی تقریب میں حصہ لینا تھا۔اطلاعات کے مطابق جونہی محبوبہ کے ساتھ جارہا گاڑیوں کا کارواں سرہامہ پہنچا تو اْس کو پتھروں سے نشانہ بنایا گیا۔حکام نے کہا کہ محبوبہ کو اس حملے میں کوئی گزند نہیں پہنچی تاہم اْس کے کارواں میں شامل ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔حکام کے مطابق فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر محبوبہ کو بہ حفاظت وہاں سے نکال کر بجبہارہ پہنچایا جہاں سابق وزیر اعلیٰ کو ایک پارٹی کنونشن میں حصہ لینا تھا۔محبوبہ اننت ناگ لوک سبھا نشست کیلئے پی ڈی پی کی اْمیدوار ہے جہاں رواں ماہ کی۲۳تاریخ کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ادھرجنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں پیر کے روز پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے قافلے پر سنگ باری ہوئی جس کے نتیجے میں ایک ایس ایس جی اہلکار زخمی ہوا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی پیر کے روز اننت ناگ کے کھرم میں واقع زیارت شریف پر حاضری دینے کے بعد بجبہاڑہ، جہاں انہیں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرنا تھا، کی طرف جارہی تھیں کہ سرہامہ پہنچتے ہی ان کے کاررواں پر سنگ باری ہوئی۔ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ سنگ باری کے حملے سے اگرچہ محبوبہ مفتی کو کوئی گزند نہیں پہنچی تاہم کاررواں میں شامل ایک گاڑی کو نقصان پہنچا اور اس کو چلانے والا ایس ایس جی اہلکار زخمی ہوا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے علاقے کو محاصرے میں لے کر محبوبہ مفتی کو بہ صحیح سلامت بجبہاڑہ پہنچایا جہاں انہوں نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا۔قصبہ بجبہاڑہ میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران محترمہ مفتی نے پتھرائو کے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا آپ ناراض ہو کہ محبوبہ مفتی ہمارے پاس کیوں نہیں آتی تھیں۔ میں کیسے آتی ابھی ہم کھرم سے آرہے تھے کہ کسی نے پتھر مارا اور ہمارے قافلے میں شامل ایک گاڑی کا ڈرائیو زخمی ہوا۔ ہم نے کیا خطا کی ہے۔ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محبوبہ مفتی کے کاررواں پر ہوئے سنگ باری حملے میں ایک ایس ایس جی اہلکار زخمی ہوا جنہیں فوری طور پر نزدیکی طبی مرکز لے جایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ایس ایس جی اہلکار کو معمولی نوعیت کی چوٹ آئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا یہ ایک انتہائی بدقسمت واقعہ ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور زخمی ایس ایس جی اہلکار کی فوری صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔بتادیں کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اننت ناگ پارلیمانی حلقہ انتخاب سے قسمت آزمائی کررہی ہیں۔ وادی کشمیر کا حساس ترین پارلیمانی حلقہ مانے جانے والے اننت ناگ میں تین مرحلوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اپنے آبائی وطن جنوبی کشمیر میں پارٹی کے انتخابی جلسوں میں لوگوں کی کم شرکت سے مایوس ہیں۔ادھر پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کہ پاکستان نے اگر دوسری غلطی کی تو اس کو لینے کے دینے پڑجائیں گے، کے حوالے سے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت بالا کوٹ کے طرز کے دوسرے حملے کے لئے زمین ہموار کررہی ہے۔بتادیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز اترپردیش کے شہر مراد آباد میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا اُدھر والوں (پاکستان) کو بھی سمجھ میں آ گیا ہے کہ اگر تیسری غلطی کی تو لینے کے دینے پڑیں گے۔محبوبہ مفتی نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ایسا لگتا ہے کہ انتخابات کو جیتنے کی آرزو میں فوجی جوانوں کی قربانیوں کے غلط استعمال اور رائے دہندگان کو منقسم کرنے سے بی جے پی کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ اب وہ قومی سیکورٹی کو ڈھال بناکر خوف کا ماحول تیار کرکے بالاکوٹ جیسے حملے کے لئے زمین ہموار کررہے ہیں۔دریں اثنا محبوبہ مفتی نے پیر کے روز جنوبی کے ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ چونکہ بی جے پی کو پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اپنی شکست نظر آرہی ہے، اس لئے اب وہ لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا میں نے پہلے بھی کہا کہ جو نریندر مودی صاحب ہیں، وہ ہر محاذ پر ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے یہاں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد انہوں نے بالاکوٹ حملے کا ڈرامہ کیا۔ بی جے پی کو انتخابات کے پہلے مرحلے میں اپنی شکست نظر آرہی ہے۔ وہ اب لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کررہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ پاکستان پر بالاکوٹ جیسا دوسرا حملہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان کو انتخابات کے اگلے مرحلوں میں ووٹ ملے۔ پاکستان پر حملے اور کشمیر میں لوگوں کے ساتھ سختی کرنے کی باتوں کا مقصد ووٹ حاصل کرنا ہے۔پی ڈی پی صدر نے بالاکوٹ حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ممتا بنرجی، مایا وتی اور دوسرے لیڈران کہتے ہیں کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ پلوامہ حملہ کیوں اور کیسے ہوا۔ اس کی باضابطہ انکوائری ہونی چاہیے۔ تاکہ جھوٹ اور سچ سامنے آئے

Leave a Reply

Your email address will not be published.