انتخابی ڈارمے کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے :گیلانی

بڈگام، گاندربل اور سرینگر اضلاع میں مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل

انتخابی ڈارمے کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے :گیلانی

سرینگر۱۶، اپریل ؍کے این ایس ؍ چیرمین حریت (گ) سید علی گیلانی نے 18؍اپریل کے انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ اور بڈگام، گاندربل اور سرینگر اضلاع میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق چیرمین حریت (گ)سید علی گیلانی نے 18؍اپریل کے انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ اور بڈگام، گاندربل اور سرینگر اضلاع میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے، آزادی پسند لیڈران،کارکنان اور سینکڑوں نوجوانوں کو بلا جواز قید کیا گیا ہے ، ریاست کو اقتصادی طور مفلوج بنانے کے لیے آئے روز تاناشاہی فرمان جاری کئے جاتے ہیں اور یہاں کی مسلم آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے عدالتوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور دوسری طرف بھارتی حکمران الیکشن ڈرامہ رچاکر لوگوں سے اس ظلم وجبر اور بربریت کی تائید حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندنواز تنظیمیں اور ان کے افراد کو عام لوگوں کے جینے مرنے سے کوئی مطلب نہیں ہے اور وہ ہر صورت میں الیکشن ڈرامے میں کامیابی حاصل کرکے بھارت کے فوجی قبضے کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کا ’’کارنامہ‘‘ انجام دینے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لینا چاہتے ہیں۔ اخبارات کے لیے جاری ایک بیان میں گیلانی نے کہا کہ یہ لوگوں کی آزمائش کا موقعہ ہے کہ وہ 2017؁ء کے سرینگر پارلیمانی انتخابات کی طرح جذبۂ آزادی اور غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مکمل بائیکاٹ کرتے ہیں یا ملّت فروشوں کے پھیلائے جال میں پھنس کر اپنی منزل کو اور زیادہ دور کردیتے ہیں۔ ہم نے بھارت کے جبری قبضے سے آزادی پانے کے لیے ایک طویل جدوجہد کی ہے اور اس میں ہم نے 6؍لاکھ سے زائد انسانی جانوں کی قربانی پیش کی ہے۔ وہ کوئی گھر یا خاندان نہیں، جس کو زخم نہیں لگے ہیں اور جس نے قربانیوں میں اپنا حصہ پیش نہ کیا ہو۔ گیلانی صاحب نے اپنے بیان میں دوٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن ڈراموں میں حصہ لینا اور ووٹ ڈالنا نہ صرف ان قربانیوں کے ساتھ غداری اور سودابازی ہے، بلکہ اس طرح سے ہم بھارت کے جبری فوجی قبضہ کو مضبوط بنانے کے مجرم بن جاتے ہیں۔ ووٹ ڈال کر ہم خود اپنے ہاتھوں آنے والے بچوں کی گردنوں میں طوقِ غلامی ڈال کر ان کے مستقبل کو تاریک بنانے کے جرم میں شریک ہورہے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ ہمارا دشمن ظالم اور جابر ہی نہیں، بلکہ شاطر اور مکار بھی ہے ۔ وہ روز مرہ کے مسائل پر مانگے ہوئے ووٹوں کو اپنے جبری قبضے کی تائید کے طور پیش کرتا ہے۔ گیلانی نے ہندنواز سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاست کا محور صرف اور صرف اقتدار ہے جس کو حاصل کرنے کے لیے یہ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور یہ لوگ ہمارے مشکلات اور مصائب کے لیے ہمارے غاصبوں سے زیادہ ذمہ دار ہیں اور ووٹ حاصل کرنے کے بعد کرسیوں پر براجمان ہوکر دہلی کی جی حضوری اور اُن کے خاکوں میں رنگ بھرنے کے لیے تاویلیں پیش کرتے رہتے ہیں۔ 35-A، 370کو بچانے، سنگ بازوں کے کیس واپس لینے، یا تبدیلی کے کھوکھلے اور فریب کارانہ نعروں سے اس لٹی پٹی اور مجروح قوم کو ایک بار پھر دھوکہ کھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔ یہ سب ہماری غلامی کی زنجیروں کو اور زیادہ مضبوط بنانے کے لیے ہمارے غاصب اور قابض طاقتوں کی طرف سے نئے اور تازہ دم مکھوٹے ہیں۔ قوم ان شعبدہ بازوں سے خبردار رہیں ورنہ ہماری آئندہ نسلوں کے لیے سوائے پچھتانے کے اور کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.