سرینگر۱۹، اپریل ؍کے این ایس ؍ سرینگر ۔ جموں شاہراہ مسلسل دوسرے روز مکمل بند رہنے کے نتیجے میں مسافروںاور ڈارئیوروں کو تکلیف دہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس دوران پولیس نے شاہراہ پر گزشتہ صبح سے صرف درماندہ گاڑیوںکو کشمیر وادی کی طرف جانے کی اجازت دی ہے ۔ ادھر رات بھر درماندہ رہنے والے مسافروں کو انتہائی مشکلات کا سا منا کرنا پڑا ، جس کے نتیجے میں درماندہ لوگ تارے گنتے رہے ۔ ادھر شاہرہ باربار بند رہنے کے نتیجے میں کشمیر کی اقتصادیات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں ، جس پر لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پرجمعہ کو مسلسل دوسرے روز بھی ٹریفک کی آوا جارہی معطل رہی ہے جس کے نتیجے میں جموں اور وادی میں درماندہ مسافروں کوسخت پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا ہے ۔ اس دوران ٹریفک پولیس ذرائع نے بتایا کہ شاہرہ پر گزشتہ صبح پسیاں گر آنے کے نتیجے میں شاہراہ کے مختلف مقامات پر درماندہ گاڑیوں کو جموں سے سرینگر کی طرف جانے کی اجازت دی گی ہے جبکہ شاہراہ کو قابل آمد و رفت بنانے کے بعد ہی جموں سے سرینگر گاڑیوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق فی الحال اْدھمپورسے رام بن علاقے میں درماندہ ان گاڑیوں کو ہی آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی ہے جن کا رْخ کشمیر کی طرف تھا ۔ خیال رہے سرینگر جموں شاہراہ پر جمعرات کے صبح بیٹری چشمہ نالہ کے نزدیک پہاڑی سے پسیاں گر آنے کے نتیجے میںمتعدد مال اور مسافر بردار گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد درماندہ ہو کر رہ گئیں تھی جس کے نتیجے میں سبھی افراد کو رات بھر درماندہ رہنے کے نتیجے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے مزکورہ سڑک رواں سال کے دوران سب سے زیادہ اوقات کے دوران بند رہی ہے جس کے نتیجے میں کشمیر کی اقتصادیات پر زبردست منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔
سرینگر جموں شاہراہ دوسرے روز بھی بنددرماندہ گاڑیاں کشمیر کی طرف روانہ
مسافر رات بھر تارے گنتے رہے ،کشمیر کی اقتصادیات تباہی کے دہانے پر تاجر برہم