آرپارتجارت کی معطلی’طعنہ آمیزاوربدقسمتی‘:محبوبہ مفتی

مفاہمت کی جگہ مخاصمانہ اپروچ

آرپارتجارت کی معطلی’طعنہ آمیزاوربدقسمتی‘:محبوبہ مفتی

مودی ، واجپائی کے ہرمثبت اقدام کوختم کرنے کے درپے
سرینگر۱۹، اپریل ؍کے این ایس ؍ سابق وزیراعلیٰ اورپی ڈی پی کی صدرمحبوبہ مفتی نے مرکزی سرکارکی جانب سے آرپارتجارت کوغیرمعینہ عرصہ کیلئے معطل کئے جانے کے اقدام کوطعنہ آمیزاوربدقسمتی پرمبنی قراردیتے ہوئے کہاکہ نریندرمودی نے اٹل بہاری واجپائی کے ہراچھے اورمثبت اقدام کوختم کرنے کی ٹھان لی ہے ۔کشمیر نیوزسروس(کے این ایس) نمائندے کے مطابق یہاں ایک میٹنگ کے حاشیہ پرنامہ نگاروں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے پی ڈی پی صدرکاکہناتھاکہ جموں وکشمیرکے آرپارگزشتہ10برسوں سے جاری تجارتی روابط پرپابندی عائدکرنابھارت اورپاکستان کے باہمی تعلقات کیلئے ایک بڑادھچکاہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدام طعنہ آمیزاورمایوس کن ہے کیونکہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے اپروچ کوختم کیاجارہاہے ۔محبوبہ مفتی کاکہناتھاکہ واجپائی جی نے کشمیرکی سرزمین سے ہی پاکستان کی طرف دوستی کاہاتھ بڑھایاتھالیکن مودی جی وہ سارے ہاتھ اوروہ سارے راستے ختم کرنے کے درپے ہیں ،جن ہاتھوںیاراستوں سے آرپاراعتمادسازی کوفروغ دیاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ واجپائی جی نے دوستی کاہاتھ بڑھایاتوپاکستان سے اسکامثبت جواب دیاگیا،جسکے بعددونوں ملکوں کے درمیان امن اورجامع مذاکراتی عمل شروع ہوا،اورہندوپاک کے درمیان دہائیوں سے جاری دوریاں قربتوں میں تبدیل ہونے لگیں ۔سابق وزیراعلیٰ کایہ بھی کہناتھاکہ واجپائی جی جموں وکشمیرسے جرے سبھی مسائل کاحل چاہتے تھے ،اسی لئے انہوں نے کشمیرکی سرزمین سے انسانیت ،کشمیریت اورجمہوریت کانعرہ بلندکیا۔انہوں نے کہاکہ مودی کااپروچ ہراعتبارسے جارحانہ اورمخاصمانہ ہے جبکہ واجپائی جی کااپروچ مصالحانہ اوردوستانہ تھا۔محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کوبتایاکہ اٹل بہاری واجپائی نے آرپاراعتمادسازی کے حوالے سے جوبھی تاریخی اوراہم اقدامات اُٹھائے یاکہ جرات مندانہ فیصلے لئے تھے ،اُن سبھی اقدامات اورفیصلوں کومودی جی نے مٹانے کی ٹھان لی ہے۔انہوں نے کہاکہ واجپائی جی کے دورمیں لائن آف کنٹرول پردہائیوں سے بندپڑے راستے کھول دئیے گئے ،آرپارکاروان امن بس سروس شروع کی گئی ،اورپھرکچھ برس بعدآرپارتجارت کابھی آغازہوا۔سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ اکے بعدمزیدبندپڑے راستے کھولنے کامنصوبہ تھالیکن کانگریس برسراقتدارآگئی اورواجپائی کے دورمیں شروع کیاگیا امن اورجامع مذاکراتی عمل سست روی کاشکاہوگیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ این ڈی اے سرکارنے تمام اعتمادسازی اقدامات کوختم کرنے کی ٹھان لی ہے ،جوکہ خطرناک ہی نہیں بلکہ انتہائی افسوسناک اپروچ ہے ۔محبوبہ مفتی کاکہناتھاکہ اسوقت بھارت مشکل ترین دورسے گزررہاہے کیونکہ مفاہمت کی جگہ مخاصمت کوپروان چڑھایاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ بھاجپانے چن چن کر ایسے افرادکومنڈیٹ دیاہے جوزہراگل کرملک میں فرقہ وارانہ منافرت کوہوادے رہے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.