کولگام میں سابق جنگجو کے گھر پر فورسز کی یلغار

مکان کی توڑپھوڑ ،مکینوں کی مارپیٹ،بستر نظر آتش، غذائی اجناس ناقابل استعمال

کولگام میں سابق جنگجو کے گھر پر فورسز کی یلغار

2 گرفتار ،علاقے میں لوگوں کے احتجاجی مظاہرے ،گور نر سے انصاف کی اپیل
کولگام۲۰، اپریل ؍کے این ایس ؍ جنوبی کشمیر کے کوواری پورہ دمحال کولگام میںفورسز نے ایک سابق ایک جنگجوئوں کے گھر پرشبانہ چھاپہ ڈالنے کے دوران جنگجوئوں کے 2 بھائیوں کو گرفتار ی کے علاوہ رہائشی مکان کی توڑ پھوڑ مکینوں کوذدکوب کرنے کے علاوہ گھر یلو ساز سامان کو جلانے اور شلنگ کرنے کے واقعے کے خلافمقامی لوگوں نے زوردار احتجاج کر کے گورنر سے انصاف کی اپیل کر کے گرفتار نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔کشمیر نیو زسروس ( کے این ایس ) کے مطابق جنوبی کشمیر کے واری پورہ دمحال کولگام علاقے میں فوج ایس او جی اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے جمعہ کے روز رات دیگر گئے10بجے علاقے کے ایک سابق جنگجوئوںعامر احمد تناترے ولد محمد رمضان تانترے کے گھر چھاپہ مارکر گھر موجود ان کے2بھائیوں اعجاز احمد اورمدثر احمد تانترے کواپنے ساتھ اٹھا کر نام جگہ پر پہنچایا دیا۔اس دوران افراد خانہ نے میڈیا کے سامنے فورسز پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا فورسز نے گھر میں داخل ہونے کے ساتھ ہی مکان کی توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ مکینوں کی زبردست مارپیٹ کیا۔جس دوران اہلکاروں نے گھرکا بستر اور غذائی اجناس کو جلا ڈالا ۔افراد خانہ نے بتایا اگر چہ انہوں نے اس وقت فورسز اہلکاروں کو بتایا اگر آپکو تلاشی لینی ہے آپ لیجئے اور صبح ہم دونوں کو پولیس اسٹیشن ساتھ لے کر آئیں گے بتاہم انہوں نے ایک بھی نہ سنی اور اندھا دھند شلنگ کی اور کچھ گولیاں ہوا میں فائر کئے جس کے نتیجے میں پورے علاقے میں زبردست خوف دہشت کا ماحول پیدا ہوا ۔ گرفتار نوجوانوں کے والد نے بتایا ہمارا بیٹا جنگجوئوں تھا جو گزشتہ سال جاں بحق ہوا ہے اب فورسز ہمیں غیر ضروری تنگ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ہم علاقے سے ترک سکونت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔سابق جنگجوئوں کی بہن نے بتایا عامر صرف18سال عمر کاتھا جب اسے فورسز نے اسی طرح تنگ طلب کرکے سکول جانے سے روکتے تھے اور ایک دن وہ زبردست تنگ آنے کے بعد جنگجوئوں کے صف میں شامل ہوا جو کچھ ماہ تک سرگرم رہنے کے بعد جاں بحق ہوا انہوں بتایا اب فورسز ہمیں غیر ضروری طور تنگ طلب کر رہی ہے انہوں نے بتایا اگر ہم نے اس حوالے سے تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈران سے بھی بات کی تاہم کسی نے ہماری ایک بھی نہ سنی ہے اور نا ہی کسی نے مدد کی۔۔ افراد خانہ کا کہنا تھا فورسز اہلکاروں نے90کی طرز پر گھر میں موجود بسترے کو جلانے کے علاوہ تمام غذائی اجناس کو ناقابل استعمال بنا دیا ہے ۔اس دوران مقامی بستی بشمول گرفتار شدہ نوجوانوں کے رشتہ داروں نے واقعے کے خلاف احتجاج کر کے گور نر انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے ان کے بے قصور بچوں کی رہائی کا فوری مطالبہ کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.