سرینگر۲۰، اپریل ؍کے این ایس ؍ تحریک حریت چیرمین محمد اشرف صحرائی نے تنظیم کے محبوس لیڈر عبدالغنی بٹ کی مسلسل نظر بندی اور انتظامیہ کی جانب سے اُن کی رہائی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کو موصولہ بیان کے مطابق تحریک حریت چیرمین محمد اشرف صحرائی نے تنظیم کے محبوس لیڈر عبدالغنی بٹ ( سوپور) کی گرفتاری کو انتظامیہ کی جانب سے طول دینے کی کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف سال2016کی عوامی تحریک کے دوران گرفتار کئے گئے،جب کہ اس دوران اُن کے گھر اور اسباب خانہ کو تہس نہس کیا گیااوران کے لکڑی کے کارخانے کی توڑ پھوڑ کی گئی۔صحرائی نے کہا کہ عبدالغنی بٹ پر دوران اسیری ہی بار بار بدنام زمانہ سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا جبکہ ریاستی عدلیہ نے ان پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دے کر اُن کی رہائی کے احکامات بھی صادر کئے،مگر انتظامیہ نے اُن پر فرضی الزامات عائد کئے اور ان ہی فرضی الزامات میں ملوث ٹھہراکر گزشتہ ڈھائی برسوں سے وادی اور بیرون وادی جیلوں میں اسیری کی زندگی گزاررہے ہیں۔اہل خانہ کے مطابق کل اُن کو سپیشل کورٹ سرینگر میں پیش کیا گیا،مگر عدالت نے انہیں ضمانت فراہم نہیں کی ۔ صحرائی نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ عبدالغنی بٹ کی رہائی میں کو جان بوجھ کررکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔ عبدالغنی بٹ کی اسیری کی وجہ سے ان کے اہل خانہ انتہائی مشکلات سے دوچار ہیںجبکہ موصوف کی اہلیہ سخت علیل ہے اورکی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔بیان کے مطابق ان کی غیر موجودگی میں انہیں علاج معالجہ کرانے میں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
عبدالغنی بٹ کی رہائی کو جان بوجھ کر طول دیا جارہا ہے: صحرائی
پی ایس اے کے مسلسل اطلاق نے موصوف کی صحت پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں