سرینگر۲۰، اپریل ؍کے این ایس ؍ کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات تعمیری اور موقعہ پرست سیاست کے درمیان مقابلہ ہے اور ملکی اور ریاستی عوام فرقہ پرست اور تقسیمی سیاست کے بجائے تبدیلی کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ لوگ قلم دوات کی سیاسی پینترہ بازیوں سے پوری طرح خبردار ہے اور عوام اُن کی ٹافی اور دودھ کی سیاست سے غیر مانوس نہیں ہوئے ہیں۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے سنیچروار کو ڈورو اننت ناگ میں روڑ شو کے دوران بتایا کہ ملکی اور ریاستی عوام انتخابات کے ذریعے تبدیلی کے خواہش مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات تعمیری اور موقعہ پرست سیاست کے درمیان مقابلہ ہے جس میں دھوکہ بازوں اور موقعہ پرست سیاست دانوں کی ناکامی انتہائی ناگزیر ہے۔انہوں نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بالخصوص جنوبی کشمیر کے کولگام، اننت ناگ، پلوامہ اور شوپیان سے تعلق رکھنے والے لوگ پی ڈی پی کی دودھ اور ٹافی کی سیاست سے پوری طرح باخبر ہے جنہوں نے حصول اقتدار کی خاطر اپنے اصولوں اور ضمیر تک کا سودا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے 2014میں عوام سے جو جو وعدے کئے اُن کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انہوں نے عوامی خواہشات کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ڈورو اننت ناگ میں میگا روڑ شو کے دوران جنوبی کشمیر سے کانگریس پارٹی کے اُمیدوار نے عوام کا تعاون طلب کرتے ہوئے خطہ میں سیاسی استحصال اور دھوکہ دہی پر مبنی سیاست کا خاتمہ کرنے پر زور دیا۔غلام احمد میر نے بتایا کہ پی ڈی پی جیسی موقعہ پرست سیاسی جماعت اب مطلب کے لیے بار بار معافی مانگے کی عادی بن چکی ہے۔ حصوصل اقتدار کی خاطر اپنے اصولوں اور ضمیر تک کو بیچ کھانے والی اس سیاسی جماعت نے اپنا سب کچھ گروی رکھ دیا۔پی ڈی پی نے کشمیریوں بالخصوص جنوبی کشمیر کے عوام کو جو زخم دئے اُن کا مداوا ناممکن ہے کیوں کہ پی ڈی پی کی حکومت میں لوگوں نے اپنے عزیزوں اور نونہالوں کو کھودیا جس کے نتیجے میں ریاستی عوام کے اندر اجنبیت اور بیگانگی کے بیچ پروان چڑھنے لگے۔غلام احمد میر نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے عوام نے پی ڈی پی کی دھوکہ دہی کا خمیازہ بھگتا اور اب عام لوگوں کو اپنے ووٹ کے ذریعے پی ڈی پی کو ناکام بنانے کے لیے کمر کس لینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کبھی پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے لوگوں کو ٖٹافی اور دودھ پر طعنے دئے تو کبھی حصول ووٹ کی خاطر مگر مچھ کے آنسو بہائے۔ انہوں نے بتایا کہ لوگوں کو اب سب کچھ معلوم ہوچکا ہے کہ کون اُن کا خیر خواہ ہے۔غلام احمد میر نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پارٹی نے کشمیر پر سیاست کھیل کر ملکی عوام کو گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم لوگوں کو پورا علم ہے کہ بھاجپا سرکار نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک کے اندر کیا کیا تباہی مچائی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کارڈ کو الیکشن کے موقعے پر استعمال کرنا بی جے پی کا خفیہ ایجنڈا ہے جس کا اب لوگوں کا صحیح ادراک حاصل ہوچکا ہے اور لوگ اب پرعزم ہے کہ وہ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھاجپا کو کراری شکست سے ہمکنار کریں گے۔اس موقعے پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر عثمان مجید، فاروق اندرابی، ہلال احمد شاہ، بشیر احمد ماگرے، محمد اقبال میر، محمد اقبال آہنگر کے علاوہ دیگر پارٹی لیڈران نے بھی ریلی سے خطابات کئے۔
موجودہ انتخابات تعمیری اور موقعہ پرست سیاست کے درمیان مقابلہ
لوگ ’’ٹافی اور دودھ‘‘ کی سیاست نہیں بھولے: غلام احمد میر