سرینگر۲۲، اپریل ؍کے این ایس ؍ ڈیمو کریٹک لبریشن پارٹی کے چیرمین ہاشم قریشی نے لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یٰسین ملک کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سر کار کو مشورہ دیا ہے کہ این آئی اے نے جن اشخاص کے خلاف کیس دائرے کئے ہیں وہ نہ صرف ریاست کے باشند ے ہیں بلکہ عزت والے لوگ ہیں۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کو موصولہ بیان کے مطابق ڈیموکریٹک لبریشن پارٹی چیرمین ہاشم قریشی نے کہا کہ این آئی اے نے شبیر احمد شاہ، یٰسین ملک اور دوسرے لوگوں کو گرفتار کر کے اب انکی ضمانتوں کی مخالفت کرنا ہندوستانی جمہوریت اور انسانیت سے عاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی بات ہے کہ این آئی اے نے جن لوگوں کو گرفتار کیا ہے اِن میں بہت سارے حضرات مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انکے خلاف چلائے جا رہے کیسوں کو ریاست کی کھلی عدالت میں سماعت ہونی چاہئے اور حتمی فیصلہ آنے تک ان سبھوں کو ضمانت پر رہا کرنا چاہئے۔ اگرد یکھا جائے تو ریاست کے لوگ اسطرح کی کاروائیوں کو انتقام گیری سے تعبیر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یٰسین ملک مختلف امراض کے ساتھ ساتھ دل کے مریض بھی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ انسانی حقوق اور انسانیت کی بہت بڑی خلاف ورزی ہے کیونکہ ہندوستانی حکومت ایک دل کے مریض کو 40/45 کی شدت والی گرمی میں ایک جیل کی کال کوٹھری میں بند کئے ہوئے ہیں جو نہایت ہی بُرا ہتھکنڈا ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ این آئی اے جانچ میں ملوث کئے گئے تمام اشخاص کو فوری طور رہا کریں یا سبھی افراد کو ضمانتوں پر رہا کرکے ریاست میں انکے کیسوں کو سماعت کرائیں تاکہ وہ جسمانی ا ور زہنی دبائو سے راحت محسوس کر سکیں۔ انہوں نے محمد یٰسین ملک کو اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے بھوک ہڑتال ختم کرنی چاہئے کیونکہ انکی بھوک ہڑتال سے بہت سارے لوگ خصوصاََ انکی ماں ،بہنیں، انکی بیوی اور بیٹی بہت زیادہ پریشان ہیں بلکہ ہر کوئی واقف ہے کہ مودی حکومت کی پالیسی بھوک ہڑتال سے نہیں بدل سکتی ہے۔
یاسین ملک کے ساتھ جاری سلوک انتقام گیرانہ: ہاشم قریشی
مودی سرکار کی پالیسی بھوک ہڑتال سے بدل نہیںسکتی