سرینگر۲۲، اپریل ؍کے این ایس ؍ لوک سبھان انتخابات کے تیسرے مرحلے کے دوران آج جنوبی کشمیر کی پارلیمانی نشست پر پہلے مرحلے کے دوران ووٹنگ منعقد ہونے جارہی ہے جس دوران ووٹران 18اُمیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ڈیجیٹل الیکٹرانک ووٹنگ میشینوں میں محفوظ کریں گے۔ اس دوران یہاں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہونے جارہا ہے تاہم ہر سیاسی جماعت آزمائش کے اس کٹھن مرحلے میں کامیابی کا دعویٰ کرتی نظر آرہی ہے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے دوران جنوبی کشمیر کے کولگام، اننت نات، پلوامہ اور شوپیان کے حلقہ انتخاب پر آج پہلے مرحلے کے دوران ووٹنگ عمل منعقد ہورہی ہے جس کے لیے انتظامیہ اور پولیس نے تمام تیاریوں کو مکمل کرتے ہوئے میدان کو عوام اور اُمیدواروں کے لیے تیار رکھا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کشمیر میں پہلے مرحلے کے دوران 5لاکھ 29ہزار256رائے دہندگان اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے جس دوران نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کے اُمیدواروں کا شام دیر گئے تک ڈیجیٹل ای وی ایمز میں مستقبل کو محفوظ کیا جائیگا۔جنوبی کشمیر سے جوسیاسی لیڈران اپنی قسمت آزمائی کرنے جارہے ہیں اُن میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، کانگریس کے غلام احمد میر اور نیشنل کانفرنس کے جسٹس (ر) حسنین مسعودی شامل ہیں۔آثار و قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ آج کے انتخابات میں جنوبی کشمیر کے اُمیدواروں کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہوگی کیوں کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی قبل ہی دو مرتبہ اس نشست سے کامیابی حاصل کرچکی ہے۔کل ملاکر جنوبی کشمیر کی نشست سے 18اُمیدوار اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صوفی یوسف، پنتھرس پارٹی کے نثار احمد وانی، پیپلز کانفرنس کے چودھری ظفرعلی، مانو ادھیکار پارٹی کے سنجے کماردھر، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سریندر سنگھ اور آزاد اُمیدوار امتیاز احمد راتھر، ڈاکٹر رضوانہ صنم، ریاض احمد بٹ، زبیر مسعودی، شمس خواجہ، علی محمدوانی، غلام محمد وانی، قیصر احمد شیخ، منظور احمد خان اور جنتا دل یونائیٹڈ کے مرزا دسجاد حسین بیگ شامل ہیں۔ادھر انتظامیہ نے جنوبی کشمیر کی پارلیمانی نشست پر انتخابات کو بلا خلل کامیاب بنانے کی خاطر سیکورٹی کے کڑے انتظامات عمل میں لائے ہیں جن میں پولنگ مراکز کے ارد گرد تین دائروں والی سیکورٹی کے علاوہ حساس اور حساس ترین مقامات پر سی سی ٹی وی کو الرٹ رکھا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس اور دیگر فورسز ایجنسیوں نے انتخابات سے قبل ہی جنوبی کشمیر کے حساس اورانتہائی حساس ترین مقامات کی نشاندہی عمل میں لاکر یہاں سیکورٹی کو متحرک رہنے کی ہدایات کی تھیں جبکہ انتخابات کے دوران یہاں شرپسندوں پر کڑی نگاہ رکھنے اور حالات و واقعات کا وقفے وقفے سے گہرائی سے جائزہ لینے کی خاطر یہاں سی سی ٹی وی کیمروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق انتخابات کو پرامن اور خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے کیلئے پولیس اور دیگر فورسز ایجنسیوں نے قبل از وقت ہی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہے جن میں پولنگ عملے کی معقول سیکورٹی، ووٹران کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کی فراہمی کے علاوہ پولنگ مراکز کے ارد گرد تین دائروں والی سیکورٹی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے تمام ایس ایس پیز اور کمانڈنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انتخابات کا وقفے وقفے سے جائزہ لینے کی خاطر ایک دوسرے کے ساتھ مربوط رابطے میں رہیں تاکہ کسی بھی شر پسند عناصر کو حالات کا ناجائز فائڈہ اُٹھانے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پولنگ کو افرا تفری سے پاک ماحول میں منعقد کرانے کیلئے کئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائیگا اور جو بھی عنصر پولنگ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریگا اُس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ پولنگ عمل پر تعینات ملازمین اور اہلکاروں کیساتھ ساتھ ووٹران کی سلامتی کے ساتھ کوئی کمپرومائز نہیں کیاجائیگا اور جو بھی شخص ووٹران کو جمہوری حق سے باز رکھنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
این سی، کانگریس اور پی ڈی پی اُمیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ
18اُمیدوار میدان میں، سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات، پولنگ مراکز کے ارد گرد تین دائروں والی سیکورٹی