کے این ایس ۔۔۔۔۔۔آر اینڈ بی ڈویژن شوپیان میں تعمیراتی کاموں اور سڑک رابطوں کی تعمیر و تجدید کے دوران مبینہ دھندلیوں کے انکشاف کے بعد ویجلنس آرگنائزیشن نے بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کردی ہے ۔اس دوران سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے وجلنس آرگنائزیشن کی اس کاروائی کی سراہنا کرتے ہوئے ملوثین کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔شوپیان سے کے این ایس کے نمائندے کے مطابق کہ آر اینڈ بی ڈویژن کے افسران کے بلند بانگ دعاؤں کے باوجود پورے ضلع میں رابطہ سڑکوں اور دیگر اہم شاہراؤں کی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہہ ہیں جس کے باعث مقامی لوگوں نے مزکورہ محکمہ کے افسران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دئے ہیں ۔مقامی لوگوں کے مطابق شوپیان -پلوامہ شاہراہ پورے ضلع کے لوگوں کےلئے شہہ رگ کے ماند مانی جاتی ہے مگر مزکورہ شاہراہ پر جگہ جگہ پر میگڈم اکھڈ گیا ہے اور متعدد مقامات پر بڑے بڑے گھڈے پیدا ہوگئے ہیں جسکی وجہ سے مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو ہر روز انتہائی تکلیف دہ صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے کے این ایس کو بتایا کہ مزکورہ شاہراہ کے دونوں اطراف کو ایک درجن بارٹیلی فون کیبل بچھانے اور کشادگی کے نام پر کھودا گیا ہے جس دوران خزانہ عامرہ سے لاکھوں روپئے غیر قانونی طور نکالے گئے جس کی اعلی سطحی تحقیقات ہونی چاہئے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مختلف کمپنیوں نے رقومات بھی متعلقہ محکمہ میں جمع کئے تاکہ یہی رقومات سڑک کی تعمیر و تجدید کےلئے خرچ کئے جاسکے لیکن یہ صرف کاغذوں تک ہی محدود بن کے رہ گیا ۔مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ محکمہ آر اینڈ بی کے افسران نے نالہ سنگلو چوک سے حبڈی پورہ دیہات تک کی سڑک کو کشادہ کرنے کےلئے بڑے بڑے منصوبے بنائے لیکن متعلقہ محکمے کے افسران کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تعمیراتی ڈھانچوں کے عوض لوگوں کو معاوضہ ادا کرنے کے لئے مخصوص رقم گزشتہ 4برسوں سے سرکاری خزانہ میں پڑا ہوا ہے اور حیرت انگیز طور پر اس پروجیکٹ کو التواء میں رکھا گیا ہے جس کے باعث مزکورہ شاہراہ پر ہر روز سینکڑوں کی تعداد میں مسافر اور مال بردار گاڑیاں ٹریفک جام میں پھس جاتی ہیں اور یہ سلسلہ گزشتہ کئی برسوں سے برابر جاری ہے ۔کئی انجمنوں کے نمائندوں نے کے این ایس کو بتایا کہ شوپیان زینہ پورہ اور شوپیان کولگام شاہراؤں کے ساتھ ساتھ شوپیان-اہربل ،نارواو ریشنگری ،صوفن نامن سے کلورہ کراسنگ تک ،واٹھو سے پانجر اور شادی مرگ سے ٹکرو تک کی رابطہ سڑکوں سے جگہ جگہ پر میگڈم اکھڈ گیا ہے اور مزکورہ سڑکیں ویرانی کا منظر پیش کررہی ہے ۔اس بیچ مقامی لوگوں کے مطابق ضلع ہیڈکواٹر کی اندورنی رابطہ سڑکوں کے ساتھ ساتھ حلقہ انتخاب وچی اور کیلر علاقے کی درجنوں سڑکیں بھی خستہ حالی کا منظر پیش کررہی ہے اور مقامی لوگ خاص کر اسکولی بچے اور مریض شدید مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں ۔سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد جن میں کاڑی نیشن کمیٹی اور سٹیزن ویل فیئر سوسائٹی کے نمائندے شامل ہیں نے کے این ایس کو بتایا کہ ضلع میں آر اینڈ بی ڈویژن شوپیان کے افسران کی کارکردگی گزشتہ کئی برسوں سے انتہائی مایوس کن اور غیر تسلی بخش رہی ہے اور متعلقہ محکمے کے افسران نےضلع میں سڑکوں کی تعمیر و تجدید کے بجائے سرکاری خزانہ کو ہی چونا لگایا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شوپیان ضلع آج کے اس جدید دور میں بھی ویرانی کا منظر پیش کررہا ہے تاہم انتہائی قابل اعتماد ذرایع سے کے این ایس کو معلوم ہوا ہے کہ آر اینڈ بی ڈویژن شوپیان میں ترقیاتی پروجیکٹوں اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر و تجدید کے دوران مبینہ طور بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کا انکشاف ہوا ہے اور ریاستی ویجلنس آرگنائزیشن نے اس پورے معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات شروع کردی ہے ۔وجلنس ذرائع نے کے این ایس کو بتایا کہ کئی سڑک پروجیکٹوں اور دیگر تعمیراتی کاموں کے نام پر غیر قانونی طور کافی رقومات نکالے گئے ہیں جبکہ زمینی صورتحال اسکے برعکس دیکھنے کو مل رہئ ہے اور اس حوالے سے آر اینڈ بی ڈویژن شوپیان کے ریکاڑ کی چھان بین بڑے پیمانے پر کی جارہی ہے اور تحقیقات مکمل ہونے اور اصل پوزشن سامنے آنے کے بعد ہی ملوث ملازمین اور افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔شوپیان میں سرگرم سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے ویجلنس آرگنائزیشن کی اس کاروائی کی سراہنا کرتے ہوئے ڈائریکٹر ویجلنس اور ایس ایس پی ویجلنس برائے جنوبی کشمیر سے اس پورے معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات اور ملوثین کو کفیر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
ReplyForward
|