’’مارے گئے جنگجوکئی حملوں اورہلاکتوں کے واقعات میں مطلوب تھے‘‘: پولیس
چند ایک مقامات پرفورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں،مکمل ہڑتال سے معمولات متاثر، موبائل انٹرنیٹ ٹھپ
بجبہاڑہ۲۵، اپریل ؍ ؍ جنوبی کشمیرکے پارلیمانی حلقہ میں 23اپریل کوضلع اننت ناگ کے 6اسمبلی حلقوں میں ہوئی پہلے مرحلے کی پولنگ کے محض 2روزبعدقصبہ بجبہاڑہ کے باگندرمحلہ میں جمعرات کی صبح فوج اور جنگجوئوں کے درمیان ہوئی خونین معرکہ آرائی کے دوران حزب المجاہدین سے وابستہ 2مقامی جنگجوجاں بحق ہوگئے۔ادھر انتظامیہ نے ضلع بھر میں امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ اس دوران پولیس نے جائے جھڑپ سے دونوں جنگجوئوں کی نعشوں کوبرآمد کرتے ہوئے اُن کی تحویل سے قابل اعتراض مواد کیساتھ ساتھ اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ جنگجوئوں کی ہلاکت کو لے کر اننت ناگ اور مضافاتی علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران یہاں تمام قسم کی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق جنوبی کشمیر کے پارلیمانی حلقہ میں 23اپریل کو ضلع اننت ناگ کے 6اسمبلی حلقوں میں ہوئی پہلے مرحلے کی پولنگ کے محض 2روز بعد قصبہ بجبہاڑہ کے باگندر محلے میں جمعرات کی علی الصبح فوج اور جنگجوئوں کے مابین خونین گھماسان شروع ہوا جس میں حزب المجاہدین سے وابستہ 2مقامی جنگجو جاں بحق ہوگئے۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق پختہ اطلاع ملتے ہی فوج کی 3آر آر، ایس او جی اننت ناگ اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے جمعرات کواذان فجرسے قبل قصبہ بجبہاڑہ کے باگندرمحلہ کومحاصرے میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق پورے علاقے کوچاروں اطراف سے سیل کردینے کے بعدجب علی الصبح سیکورٹی دستوں نے جنگجومخالف آپریشن کے تحت گھرگھرتلاشی کارروائی شروع کی تومحاصرے میں پھنسے جنگجوئوں نے فرارہونے کی کوشش کے تحت سیکورٹی اہلکاروں پراندھادھندفائرنگ شروع کردی جسکے جواب میں فوج ،فورسزاورایس اوجی اہلکاروں نے مورچے سنبھال کرجوابی کارروائی عمل میں لائی۔ذرائع نے بتایاکہ طرفین کے درمیان کچھ وقت تک جاری رہنے والی اس جھڑپ کے دوران 2جنگجومارے گئے جبکہ سیکورٹی فورسزکوکوئی نقصان نہیں پہنچا۔پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایاگیاکہ محلہ باگندربجبہاڑہ میں جائے جھڑپ سے 2جنگجوئوں کی نعشیں اورکچھ ہتھیاروغیرہ برآمدکیاگیاجن میں ایک اے کے رائفل اورایک ایس ایل آرشامل ہے۔ذرائع نے بتایاکہ بعدازاں مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت اورتنظیمی وابستگی کے بارے میں چھان بین اورضروری تحقیقات عمل میں لائی گئی اوراس دوران مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت 25سالہ صفدرامین بٹ ولدمحمدامین بٹ ساکن زرپورہ بجبہاڑہ اور25سالہ برہان احمدگنائی عرف سیف اللہ ولدغلام محمدگنائی ساکن مالی پورہ حبلش کولگام حال سکونت ایس کے کالونی اننت ناگ کے بطورہوئی۔پولیس ذرائع کے مطابق صفدر امین نامی جنگجو نے بارویں جماعت کا امتحان پاس کرکے 12مئی2017کو حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ برہان احمد گنائی عرف سیف اللہ نے بھی بارہویں جماعت کا امتحان پاس کرنے کے بعدفیزیوتھیرپی میں داخلہ لیا تاہم 24جون 2018کو انہوں نے تعلیمی کیرئر کو ادھورا چھوڑ کر حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ باگندرمحلہ بجبہاڑہ میں جھڑپ کے دوران مارے گئے ان دونوں مقامی جنگجوئوں کاتعلق حزب المجاہدین سے تھااوریہ دونوں پولیس کوکئی ملی ٹنسی وارداتوں ،حملوں اورہلاکتوں کے واقعات میں مطلوب تھے ،اوران کیخلاف مختلف پولیس تھانوں میں کیس درج تھے۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ شناخت کی کارروائی اوردیگرلوازمات مکمل کرنے کے بعدمارے گئے دونوں مقامی جنگجوئوں برہان احمدگنائی عرف سیف اللہ ساکن ایس کے کالونی اننت ناگ اور صفدرامین بٹ ساکن زرپورہ بجبہاڑہ کی نعشیں لواحقین کے سپردکی گئیں۔اس دوران پولیس نے ایک بیان جاری کرکے لوگوں کوخبردارکیاکہ وہ جائے جھڑپ کے نزدیک نہ جائیں کیونکہ وہاں کوئی بارودی موادپڑاہوسکتاہے۔اْدھرمعلوم ہواکہ حزب المجاہدین سے وابستہ دومقامی جنگجوئوں کے جاں بحق ہونے کی خبرپھیلتے ہی بجبہاڑہ اوراننت ناگ قصبوں میں مکمل ہڑتال کی گئی ،اوردونوں نزدیکی قصبوں میں بازاربندرہے۔ادھر برہان احمدگنائی عرف سیف اللہ اورصفدرامین بٹ کی نعشوں کوآبائی علاقوں ایس کے کالونی اننت ناگ اورزرپورہ بجبہاڑہ پہنچایاگیاتوہزاروں کی تعدادمیں لوگ ان دونوں علاقوں میں جمع ہوگئے۔برہان گنائی اورصفدرامین کی آخری رسومات میں شامل ہونے والے لوگوں کی تعداداتنی زیادہ تھی کہ کئی بارنمازجنازہ اداکی گئی۔دونوں مقامی جنگجوئوں کی نعشوں کوآبائی علاقوں میں اسلام اورآزادی کے نعروں اوررقعت آمیزمناظرکے بیچ سپردلحدکیاگیا۔برہان کی تجہیزوتکفین کے بعدبجبہاڑہ میں مشتعل نوجوانوں نے کچھ وقت کیلئے سنگباری کی۔سنگباری کے جواب میں پولیس وفورسزاہلکاروں نے آنسوگیس کے گولے داغے اورپیلٹ چھروں کااستعمال بھی کیاجسکے نتیجے میں کچھ نوجوانوں کے زخمی ہوجانے کی اطلاع ہے۔ادھر انتظامیہ نے جھڑپ شروع ہونے کیساتھ ہی ضلع بھر میں امن و قانون کی صورتحال کو یقینی بنانے کی خاطر موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیرنیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ عمومی طور پر ایسے حالات کے دوران لوگ سماجی رابطہ گاہ سائٹوں پر بے پر کی باتیں پھیلانے میں دلچسپی لیتے ہیں جس کے نتیجے میں امن عامہ کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ لاحق رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے بے بنیاد باتوں اور بے لگام افواہ بازی پر روک لگانے کی خاطر جمعرات کی صبح کو ہی اننت ناگ ضلع میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا تاہم جونہی ضلع بھر میں حالات معمول پر آئیں گے تو سروس کو دوبارہ بحال کردیا جائیگا۔اس دوران مارے گئے جنگجوئوں کی یاد میں اننت ناگ ضلع میں جمعرات کو مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں یہاں تمام قسم کی سرگرمیاں مانند پڑگئیں۔ ہڑتال کی وجہ سے یہاں کاروباری، عوامی، غیر سرکاری اور تعلیمی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت بھی مکمل طورپر ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔
باگندرمحلہ بجبہاڑہ میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان خونین جھڑپ
حزب المجاہدین کے 2مقامی جنگجو جاں بحق