الحاق رپورٹ ۔۔۔۔۔۔سرینگر -جموں قومی شاہراہ کی ناگفتہ بہہ صورتحال اور ہفتہ میں دو دن سویلین ٹریفک پر پابندی کے باعث فروٹ انڈسٹری کے ساتھ ساتھ قصابوں،مرغ،سبزی اور میواہ فروشوں کو زبردست مالی خسارے سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔اس بیچ سرینگر-جموں قومی شاہراہ کے بار بار بند رہنے اور دو دن کی سرکاری پابندی کے باعث وادی کشمیر میں اشیاء خوردنی کی قیمتوں میں تشویشناک اضافے نے صارفین کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ سب سے پہلے جہاں ایک طرف ہر ایک طبقہ متاثر ہورہا وہی دوسری جانب سب سے زیادہ نقصان فروٹ انڈسٹری کو پہنچ رہا ہے کیونکہ بیرون ریاست کی منڈیوں میں فروخت کرنے کی غرض سے کولڑ اسٹروں سے نکالے جارہے سیب سے بھری مال بر دار گاڑیوں کو کئی کئی دنوں تک قومی شاہراہ پر روکا جاتا ہے جس کے باعث سیب سیکنڈ گریڈ میں تبدیل ہوجاتا ہے اورفروٹ گرورسوں کو زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔میواہ صنعت سے وابستہ افراد نے الحاق کو بتایا کہ فروٹ انڈسٹری پہلے ہی مشکلات کی بھنور میں ہے اور گزشتہ کئی برسوں کے دوران میواہ کی پیدوار اگرچہ اطمنان بخش تھی تاہم فروٹ انڈسٹری سے وابستہ افراد کو فروٹ کوالٹی میں کمی کے ساتھ ساتھ موسم کی غیر متوقع تبدیلی اور مقامی اور بیرون ریاست کی منڈیوں میں سیب کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ کے باعث زبردست مالی خسارے سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میواہ صنعت سے وابستہ افراد اس صورتحال سے نکلنے کی کوشش ہی کررہے تھے تو لاسی پورہ پلوامہ میں قائم کولڈ اسٹوروں میں ذخیرہ کیا گیا میواہ کے خرابی کا معاملہ سامنے آیااور ماہرین نے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ کولڑسٹوروں سے نکلنے والے میواہ کو بہت جلد بیرون ریاستوں کی منڈیوں تک پہنچانا مطلوب ہے تاکہ بنا کسی تاخیر کے اسے وقت پر فروخت کیا جاسکے تاہم جب یہ عمل شروع کی گئی تو قومی شاہراہ کی صورتحال خراب ہونے کے باعث یہ کوشش بھی بے معنی ہوکے رہ گئی ۔ انہوں کا مزید کہنا تھاکہ ٹریفک حکام انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے کئی کئی دنوں تک صرف اور صرف مال بردار گاڑیوں خاص کر سیب سے بری گاڑیوں کو قومی شاہراہ پر روک لیتے ہیں جس وجہ سے کولڑاسٹوروں سے نکلنے والا میواہ درجہ حرارت میں تبدیلی کے باعث خراب ہوجاتا ہے اور میواہ بیوپاریوں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔ فروٹ انڈسٹری اور کولڈ اسٹور ملکان نے الحاق کو بتایا کہ اس سال کم از کم 30 لاکھ سے زائد سیب کی پیٹیاں لاسی پورہ۔پلوامہ میں میں قائم کولڑ اسٹوروں میں ذخیرہ کی گئی تھی اور ابھی تک 40 فیصدی میواہ بھی بیرون ریاست کی منڈیوں تک نہیں پہنچ پایا ہے کیونکہ سرینگر -جموں قومی شاہراہ کی خرابی کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کی جانب سے ہفتے میں دو دن اتوار اور بدھ وار کو پرویٹ ٹریفک پر پابندی عاید کرنے کی وجہ فروٹ انڈسٹری شدید ترین مشکلات سے دوچار ہورہی ہے اور میواہ صنعت سے وابستہ بیوپاریوں کو لاکھوں روپئے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنگین معاملہ متعدد بار صوبائی کمشنر،ڈائریکٹر ہاٹیکلچر اور ڈائریکٹر جے کے ایچ پی ایم سی کے ساتھ اٹھایا گیا اور ہر دفعہ اگرچہ یہ یقین دہانی کی گئی کہ اس معاملہ کو ترجیحی بنیادیوں پر حل کیا جائے گا لیکن انہیں آج تک مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ہے اور آج بھی سیب سے بری مال بردار گاڑیوں کو کئی کئی دنوں تک قومی شاہراہ پر روکا جاتا ہے اور نہ کوئی پو ھنے والا ہے نہ کوئی سنے والا ہے ۔ اس دوران مختلف تجارتی ا نجمنوں کے عہداروں نے بھی الحاق کو بتایا کہ بیرون ریاست سے درآمد کئے جارہے میواہ سے بھری مال بردار گاڑیوں کو قومی شاہراہ پر کئی دنوں تک ٹنل کے اس پار روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے 30 فیصدی میواہ راستے میں ہی خراب ہوجاتا ہے اور انہیں بھاری نقصان آٹھانا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا یہ مشکلات پہلے قومی شاہراہ کی ناگفتہ بہہ صورتحال کی وجی سے پیدا ہوتی تھی مگر اب ایک طرف جان بوجھ کر صرف میواہ سے بھری مال بردار گاڑیوں کو روکا جاتا ہے وہی دوسری جانب حکام نے ہفتہ میں دو دن قومی شاہراہ پر سیویلن ٹریفک پر پابندی عائد کرکے انکے لئے مزید مشکلات پیدا کردئے ہیں اور کوئی سنے والا نہیں ہے ۔ اس بیچ کشمیر میں پولٹری کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے ساتھ ساتھ قصابوں نے الحاق کو بتایا کہ انکی گاڑیوں کو قومی شاہراہ پر کئی کئی دنوں تک روکنے سے انہیں زبردست مالی خسارے سے دوچار ہونا پڑتا ہے اور یہی وجہ ہے ان دنوں وادی کشمیر میں گوشت اور مروغ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور صارفین کو اونچے داموں اشیاء ضروریہ مل رہا ہے اور مجموعی طور سرینگر-جموں قومی شاہراہ کے بار بار بند رہنے سے تجارت پیشہ افراد کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کا غریب عوام زبردست مشکلات سے دوچار ہورہا ہے اور سرکاری دعوے سراپ ثابت ہورہے ہیں ۔
سرینگر-جموں قومی شاہراہ کے بند رہنے سے فروٹ انڈسٹری شدید مشکلات سے دوچار ۔۔۔۔
قومی شاہراہ کی ناگفتہ بہہ صورتحال سے وادی میں اشیاء خوردنی کی قیمتوں میں اضافہ،صارفین پریشان ۔۔۔