رمضان المبارک، سالانہ امرناتھ یاترا، سیاحتی سیزن اور بکروالوں کی منتقلی کے پیش نظر

اسمبلی انتخابات کا انعقاد جون 2019کے بجائے نومبر 2019میں ممکن: خفیہ ذرائع

رمضان المبارک، سالانہ امرناتھ یاترا، سیاحتی سیزن اور بکروالوں کی منتقلی کے پیش نظر

سرینگر۲۶، اپریل ؍کے این ایس ؍ اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے متعلق جاری چہ مگوئیاں اور سرکاری سطح پر متواتر نشستوں کے بیچ خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد رواں سال کے وسط میں ناممکن العمل ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا انتخابات کو جون 2019کے بجائے نومبر 2019تک مؤخر کرسکتی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے جہاں مختلف سطحوں پر چہ مگوئیاں جاری ہیں وہیں سرکاری سطح پر بھی متواتر نشستوں کا انعقاد جاری ہے جس کے نتیجے میں سیاسی و غیر سیاسی حلقوں میں اضطرابی کیفیت چھائی ہوئی ہے۔ کشمیرنیوز سروس کو خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا اسمبلی انتخابات کو سال رواں کے وسط میں منعقد کرنے کے بجائے سال کے آخر پر منعقد کریگی۔ معلوم ہوا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اسمبلی انتخابات کو سال کے آخر تک مؤخر کرنے کی معقول وجوہات ہیں جن میں رمضان المبارک، امر ناتھ یاترا، سیاحتی سیزن کیساتھ ساتھ بکروالوں کی منتقلی قابل ذکر ہے۔معلوم ہوا ہے کہ ریاستی حکومت نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو اسمبلی انتخابات کو جون 2019کے بجائے نومبر2019تک موخر کرنے کی اپیل کی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ریاست جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے چند مرحلے ابھی باقی ہیں جس دوران اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناممکنات میں سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے ماہ سے رمضان المبارک بھی شروع ہونے والا ہے جس کے بعد سالانہ امرناتھ یاترا بھی ڈیڑھ مہینے سے زائد عرصے تک جاری رہے گی۔ اسکے علاوہ سیاحتی سیزن بھی جوبن اور بکروالوں کی منتقلی بھی جوبن پر ہے اور اگر اس عرصے کے دوران اسمبلی انتخابات کا بگل بجا دیا جائے توایسے میں سرکار کیلئے انتخابات کا انعقاد کٹھن کام ثابت ہوگا۔ خیال رہے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے گزشتہ ماہ مارچ میں چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا نے ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دے کر انہیں ریاست کی سیکورٹی صورتحال کا گہرائی سے جائزہ لینے کی خاطر کشمیر روانہ کیا جنہوں نے یہاں ریاستی انتظامیہ کیساتھ ساتھ سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ انتخابات کے انعقاد سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.