سرینگر۲۷، اپریل ؍ ؍ پیپلز کانفرنس کے سینئرنائب صدر اور سابق وزیر عبدالغنی وکیل نے نیشنل کانفرنس لیڈرشپ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وقت نے بار بار ثابت کردیا کہ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ اقتدار کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیںاور اقتدار کیلئے اگر اْنہیں لاشوں پر سے گزرنا پڑے یا جذباتوں کا استحصال کرنا پڑے تو وہ گریز نہیں کریں گے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پیپلز کانفرنس کے سینئرنائب صدر اور سابق وزیر عبدالغنی وکیل کہا کہ یہ حیرانگی کی بات ہے کہ آج ممبر پارلیمنٹ بننے کیلئے فاروق عبداللہ خود کو جماعت اسلامی اور یاسین ملک کا بڑا ہمدرد جتلا رہے ہیںحالانکہ فاروق عبداللہ نے ہی اپنے دور میں جماعت اسلامی پر پابندی لگا دی اور یاسین ملک کو کئی دفعہ جیلوں میں ٹھونس دینے کے علاوہ کشمیر میں ٹاسک فورس اور پوٹا لایا۔انہوںنے کہا کہ این سی نے ہی بدنام زمانہ قوانین کے تحت کشمیرکو جیل خانے میں تبدیل کردیا اور آج اقتدار کی لالچ میں فاروق عبداللہ پتھر چلانے والوں کو مجاہدین آزادی کہہ رہے ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ بار ہا نیشنل کانفرنس کے غلط فیصلوںکی وجہ سے کشمیر میں موت وتباہی کا سلسلہ شروع ہوا اور کشمیر میں موجودہ غیر یقینی صورتحال کیلئے این سی لیڈر شپ کے غلط کارنامے ہی ذمہ دار ہیں۔نیشنل کانفرس کو گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والوں سے تعبیر کرتے ہوئے وکیل نے کہاوقت آچکا ہے جب عوام کو اقتدار کے بھوکے ایسے لوگوں کو سبق سکھانا چاہئے تاکہ وہ دوبارہ دعوام کو جھوٹے وعدے دیکراستحصال کرنے کی ہمت نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ وقت نے ثابت کردیاہے کہ ان کے پاس اقتدارکے سوا کوئی پروگرام نہیں ہے اور اقتدار میں آکر یہ دہلی میں آکر کسی کا بھی دامن پکڑ سکتے ہیں چاہئے وہ آر ایس ایس ہی کیوں نہ ہو کیونکہ یہ کشمیر میںہمیشہ آر ایس ایس کے پروردہ رہ چکے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے پاس اقتدار کے سوا کوئی پروگرام نہیں
ایم پی بننے کیلئے آج جماعت اور لبریشن فرنٹ کی طرفداری کی جارہی ہے: غنی وکیل