سرینگر۲۹، اپریل ؍کے این ایس ؍ ریاست میں مالیاتی اداروں کی طرف سے گاہکوں اور صارفین کے سروں پر سوار ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے تجارتی اتحاد نے واضح کیا کہ مالیاتی اداروں اور بنکوں کا وجود چھوٹے اور درمیانہ دار صارفین کی وجہ سے ہی ۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) تجارتی پلیٹ فارم کشمیرٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے اس بات پر زبردست افسوس کا اظہار کیا کہ کھاتہ اداروں کو اپنا کھاتہ بند کرنے کے نتیجے میں1500روپے کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔ فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے کہا کہ اس طرز عمل سے چھوٹے اور درمیانہ دار تاجروں و گاہکوں کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بقال نے کہا کہ یہ گاہک کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ اپنا کھاتہ بند کریں یا جاری رکھے،اور اس کو1500روپے کی رقم کاٹنا براہ راست نا انصافی ہے۔مالیاتی اداروں اور بنکوں میں چھوٹے صارفین کیلئے کم از کم رقم کی حد کو گاہکوں کے ساتھ نا اصافی قرار دیتے ہوئے تجارتی پلیٹ فارم کشمیرٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے مطالبہ کیا کہ چھوٹے صارفین کیلئے یہ حد ختم کی جائے۔کشمیرٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے کہا کہ بنکوں میں بچت کھاتوں میں ایک ہزار روپے کی حد جو مقرر کی گئی ہے،اس سے صارفین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سرینگر میں فیڈریشن کے سربراہ حاجی محمد صادق بقال کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس کے دوران کہا گیا کہ بنکوں بالخصوص ریاست کے اپنے بنکوں میں صرف سرمایہ اکروں اور دولت مند افراد کے کھاتے ہی نہیں بلکہ چھوٹے اور سماجی طور پر پچھڑے لوگوں کے کھاتے بھی ہیں،اور جب انکے لئےکم کم از رقم بچت کھاتوں میں حد مقرر کی جاتی ہے تو کئی دفعہ انہیں شرمندگی کا احساس کر کے بنکوں سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔ حاجی محمد صادق بقال نے کہا کہ یہ روایت ختم کی جانی چاہے۔انہوں نے کہا کہ آر بی آئی کی جن شرائط کا حوالہ دیا جاتا ہے،اس کا اطلاق چھوٹے گاہکوں پر نہیں کیا جانا چاہے،کیونکہ چھوٹے گاہکوں اور صارفین کے کھاتوں میں بیشتر اوقات پر رقم بہت کم ہوتی ہے،اور انہیں مشکل اوقات میں بنک بھی مصائب کے سپرد کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بنک ایک طرف سماجی ذمہ داری پروگراموں کے تحت سماج کے تانے بانے کو بکھرنے سے بچانے کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری جانب چھوٹے صارفین پر ہی اس کی بجلی گر جاتی ہے۔حاجی محمد صادق بقال نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ ایک ہزار روپے کی کم والے بچت کھاتوں میں کھاتہ داروں کی رقم کو ہی ہڑپ کیا جاتا ہے،جو ان سے نا انصافی ہے۔انہوں نے مالی اداروں اور بنکوں بالخصوص جموں کشمیر بنک کے منتظمین کو اس مسئلہ پر سنجیدگی سے غور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کھاتوں میں کم از کم رقم کی حد چھوٹے گاہکوں کیلئے ختم کی جائے۔ منعقدہ میٹنگ میںسنیئر نائب صدر شیخ ہلال،جنرل سیکریٹری شاہد حسین،نائب صدر محمد سلیم خان،پبلسٹی سیکریٹری صوفی محی الدین،چیف کارڈی نیٹر حاجی نثار،مشیر ہمایو خان اور سنیئر لیڈر عمر مختار بھی موجود تھے۔
مالی اداروں کی من مانی شباب پر
بیشتر ادارے و بنک کھاتہ اداروں کی گردنوں پر سوار