سرینگر۲۹، اپریل ؍کے این ایس ؍ تعمیراتی معماروں اور سرینگر مونسپل کارپوریشن کے درمیان جاری مخمصے کے بیچ چھٹے روز بھی ٹھیکداروں کا احتجاجی دھرنا ، ٹینڈ و تعمیراتی بائیکاٹ کا سلسلہ جا رہا ۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) تعمیراتی ٹھیکداروں نے سرینگر مونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے 24 اپریل سے ایس ایم سی میں تمام انجینئرنگ ڈویژنوں میں تالہ بند ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے پیر کو بھی کارپوریشن احاطے میں خیمہ زن ہو کر نعرہ بازی کی ۔ احتجاجی ٹھیکیداروں نے واجب الادا رقومات کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈپٹی میئر کے روایہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ مظاہرین نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ جب تک انکے واجبات کی ادائیگی نہیں کی جائے گی،تعمیراتی کاموں اور ٹینڈروں کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے سیکریٹری ارشد احمد بٹ نے ڈپٹی میئر پر ہر شعبے میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انکی پشت پناہی والے کانسلروں نے تعمیراتی ٹھیکداروں پر جو الزامات عائد کئے ہیں،وہ انہیں ثابت کریں۔انہوں نے کہا کہ2014کے تباہ کن سیلاب کے بعد ایس ایم سی افسران کے زبانی ہدایات پر ٹھیکداروں نے کام کیا،اور دفاتروں کو بھی بحال کر کے تعمیراتی کام شروع کیا،تاہم ان پر کونسلر بے جا الزمات عائد کر رہے ہیں۔ ارشد احمدنے کہا’’ ان کونسلروں کی کوئی شناخت نہیں،بلکہ یہ صرف ایس ایم سی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ انہوںنے کہا کہ سرینگر مونسپل کارپوریشن سیاسی اکھاڑے میں تبدیل ہوچکا ہے،اور ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے ۔مونسپل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے نائب صدر ارشد احمدنے کہا کہ سمارٹ سٹی کا خواب بھی اب قصہ پارینہ بن چکا ہیں،اور شہری چاہتے ہیں کہ انہیں اپنا ہی شہر واپس دیا جائے،جیسے پہلے تھا،کیونکہ شہر کو اب کوڈے دان میں تبدیل کیا جاچکا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک تعمیراتی ٹھیکداروںکو واجب الدا رقومات کی ادائیگی نہیں کی گئی،جس کے نتیجے میں انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک واجب الادا رقومات کی ادائیگی نہیں ہوگی،تمام ڈویژنوں میں تالہ بند ہڑتال ہوگی۔
سرینگر مونسپل کارپوریشن اکھاڈے میں تبدیل
ملازمین اور تعمیراتی ٹھیکداروںکے احتجاج کا سلسلہ جاری