3لاکھ45ہزار486ووٹروں میں سے 33938نے کیاحق رائے دہی کااستعمال
کولگام۲۹، اپریل ؍کے این ایس ؍ پارلیمانی انتخابات 2004 میں رہی پولنگ کی مجموعی شرح 15 اعشاریہ 04 کے برعکس سال 2009 اور2014میں ہوئے پارلیمانی انتخابات میں جنوبی ضلع کولگام میں ووٹ ڈالنے کی شرح بالترتیب27اعشاریہ 10اور28اعشاریہ84ریکارڈکی گئی ۔تاہم پھرایک بار4اسمبلی حلقوں کولگام ،نورآباد،ہوم شالی بگ اوردیوسرمیں پارلیمانی انتخابات2019کے تحت ڈالے گئے ووٹوں کی مجموعی شرح محض10فیصدسے کچھ ہی زیادہ درج کی گئی ۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) کو معلوم ہواکہ پارلیمانی حلقہ اننت ناگ کیلئے تین مراحل میں ہونے والی پولنگ کے دوسرے مرحلے میں سوموارکوصبح 7بجے ووٹ ڈالنے کاعمل شروع کیا ۔ پورے ضلع کولگام میں کل ملاکر433پولنگ مراکزقائم کئے گئے تھے جن میں تعینات پولنگ عملہ ،سیاسی پارٹیوں اوراُمیدواروں کے نامزدکردہ ایجنٹوں اورووٹروں کی حفاظت کیلئے پولیس کیساتھ ساتھ فورسزکے خصوصی دستے تعینات کئے گئے تھے ۔اسمبلی حلقہ کولگام اورہوم شالی بگ کے بیشترپولنگ مراکزمیں صبح سے ہی کوئی گہماگہمی نظرنہیں آئی بلکہ کچھ مقامات پران دونوں اسمبلی حلقوں میں نعرے بازی اورسنگباری کے واقعات پیش آئے ۔تاہم اسمبلی حلقہ نورآباداوردیوسراسمبلی حلقہ کے کئی علاقوں میں قائم پولنگ بوتھوں کے باہرووٹروں بشمول خواتین کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں ،اوران سبھی مردوزن ووٹروں نے اپنی باری آنے پراپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔چاروں اسمبلی حلقوں کے بیشترعلاقوں میں ووٹ ڈالنے کاعمل سست روی یابائیکاٹ کی نذرہواکیونکہ پولنگ بوتھوں پرتعینات الیکشن عملہ دن بھرووٹروں کاانتظارکرتارہا۔کئی پولنگ مراکزمیں پورے دن کوئی ایک بھی ووٹراپناووٹ ڈالنے نہیں آیا۔چاراسمبلی حلقوں پرمحیط ضلع کولگام میں ووٹروں کی کل تعداد3لاکھ45ہزار486تھی ،اوران رائے دہندگان کیلئے ضلع بھرمیں 433پولنگ مراکزقائم کئے گئے تھے ،جن میں سے 90فیصدمراکزکوانتہائی حساس زمرے میں رکھاگیاتھا۔غیرسرکاری اعدادوشمارکے مطابق ضلع کولگام کے چاراسمبلی حلقوں میں قائم433پولنگ بوتھوں پرسوموارکوکل33ہزار398ووٹروں نے آکراپنے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا،اوراس طرح سے پارلیمانی حلقہ اننت ناگ کیلئے دوسرے مرحلے میں پولنگ کی کل شرح محض10اعشاریہ2فیصدریکارڈکی گئی ۔بتایاجاتاہے کہ سہ پہر4بجے پولنگ کامقررہ وقت مکمل ہونے پراسمبلی حلقہ کولگام میں کل1684ووٹ ڈالے گئے تھے جبکہ یہاں ووٹروں کی کل تعداد98ہزار928تھی ۔اسمبلی حلقہ نورآبادجہاں ووٹروں کی کل تعداد 77ہزار171تھی ،میں 15663ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔اسمبلی حلقہ دیوسر میں کل15160ووٹ ڈالے گئے جبکہ یہاں رائے دہندگان کی کل تعداد91ہزار288تھی۔اسمبلی حلقہ ہوم شالی بگ میں ووٹروں کی کل تعداد78ہزار669تھی لیکن یہاں کل ملاکرصرف891ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا۔شرح پولنگ کے اعتبارسے کولگام میں 1.7فیصد،دیوسرمیں 16.6فیصد،ہوم شالی بگ میں شرح پولنگ1.1فیصداورنورآبادمیں شرح پولنگ 20.5فیصددرج کی گئی۔اس طرح سے ضلع کولگام میں پولنگ کی مجموعی شرح10.2فیصدریکارڈکی گئی ۔پارلیمانی حلقہ اننت ناگ کیلئے18اُمیدوارمیدان میں ہیں ،جن میں کانگریس کے غلام احمد میر، پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی ،نیشنل کانفرنس کے حسنین مسعودی ، بی جے پی کے صوفی یوسف ،ینتھرس پارٹی کے نثار احمد وانی ، پیپلز کانفرنس کے چودھری ظفر علی ،مانو ادھیکار پارٹی کے سنجے کمار دھر ، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سریندر سنگھ اور آزاد اْمیدوار امتیاز احمد راتھر، رضوانہ صنم، ریاض احمد بٹ ، زبیر مسعودی ، شمس خواجہ ، علی محمد وانی ، غلام محمد وانی قیصر احمد شیخ ، منظور احمد خان اور مرزا سجاد حسین بیگ شامل ہیں۔خیال رہے اننت ناگ پارلیمانی نشست کیلئے پہلے مرحلے میں ضلع اننت ناگ میں23اپریل کوووٹ ڈالے گئے،اوریہاں پولنگ کی مجموعی شرح13اعشاریہ61درج کی گئی۔ تیسرے اورآخری مرحلے میں 6مئی کوپلوامہ اورشوپیان اضلاع میں پولنگ کرائی جائیگی۔
پارلیمانی حلقہ اننت ناگ:دوسرے مرحلے میں بھی پولنگ کی شرح کم
ضلع کولگام میں مجموعی پولنگ 10فیصدسے زیادہ درج