سرینگر۳۰، اپریل ؍کے این ایس ؍ حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی طویل خانہ نظری بندی کے دوران اپنی رہائش گاہ واقع حیدر پورہ سرینگر میں درد کی شکایت محسوص کرنے کے بعد سخت علیل ہوئے ۔ اس دورا ن انہیں فوری طور علاج معالجے کے لئے میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ میں داخل کرایا گیا ۔ اس دوران گیلانی کے فرزند نعیم گیلانی نے بتایاکہ گیلانی کو انفیکشن کا علاج کرانے کیلئے داخل کیا گیا جہاں انہیں کئی روز تک اسپتال میں ایڈمٹ رہنے کی صلاح دی گئی ہے ۔ ادھر پارٹی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں عوام سے اپنے قائد کی صحت یابی کے لیے دُعا کی اپیل کرنے کی تاکید کی ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے طویل خانہ نظری بندی کے دوران منگل کے صبح اچانک علیل ہوئے جس دوران انہیں فوری طور علاج معالجے کے لئے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ سرینگر میں داخل کیا گیا ہے جہاں انہیں انفیکشن کا اعلان چل رہا ہے بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں اسپتال میں ہی کئی روز تک زیر علاج رہنے کی صلاح دی ہے گیلانی کے قریبی رشتہ دار نے بتایا حریت چیرمین کو گذشتہ روزسوموار کو صدر اسپتال لیجایا گیا تھا جہاں اْن کا میڈیکل چیک اپ ہونے کے بعد واپس اپنی گھر لیا گیا تھا تاہم منگل کے صبح اْنہیں دورباہ سخت درد محسوس ہونے کے بعد سکمز میں داخل کرایا گیا۔گیلانی کے گھریلو ذرائع کے مطابق گیلانی کو گذشتہ روز صدر اسپتال لیجایا گیا تھا جہاں اْن کا میڈیکل چیک اپ ہوا، منگل کے صبح اْنہیں سکمز میں داخل کرایا گیا۔ادھرسید علی گیلانی کے فرزند نعیم گیلانی کے مطابق اْنہیں انفیکشن کا علاج کرانے کیلئے داخل کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ گیلانی کو کئی روز تک سکمز میں ہی داخل رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔گیلانی کے صحت خرابی کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی ان کے چاہنے والوں میںزبردست تشویش کا اظہار کیا۔ادھرپارٹی کی جانب سے جاری بیان میںکے مطابق حریت چیرمین سید علی گیلانی پچھلے ایک دو روز سے پیٹ میں درد اور بے چینی محسوس ہونے کے بعد گزشتہ روز انہیں کو سپر سپیشلٹی اسپتال شیرین باغ سرینگر میں معدے کے ماہر داکٹروں نے معائینہ کیا۔ کچھ ٹیسٹس کئے جس سے بڑی آنت کے انفکشن کی تشخیص ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں نے مکمل آرام اور مختلف دوائیاں تجویز کی ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آزادی پسند راہنما کئی امراض میں مبتلا ہیں۔ ان کے بائیں طرف کا گردہ 2002ء میں رانچی جیل میں قید کے دوران ہی نکال دیا گیا تھا اور 2007ء میں دائیں گردے کا آدھا حصہ بھی نکال دیا گیا۔ اس طرح مزاحمتی راہنما صرف آدھے گردے پر اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ بیان کے مطابق گیلانی صاحب جسمانی طور بہت کمزور ہیں، لیکن ڈاکٹروں نے کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا اور اُن کی حالت تسلی بخش ہے۔ حریت بیان میں عوام سے اپنے قائد کی صحت یابی کے لیے دُعا کی اپیل کرنے کی تاکید کی، تاکہ وہ جلد از جلد صحت یاب ہوکر اپنے مشن کی آبیاری کے لیے مصروف عمل ہوسکیں۔
حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی سخت علیل
علاج کیلئے میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ میں داخل