ظہور اندرابی (جنوبی کشمیر)
ایشاء کے وسط میں ریاست جموں و کشمیر ایک الگ تھلگ پہاڈی خطہ ھے جسکی قدرتی حدیں اسکو ہر طرف سے بیرونی دنیا سے جدا کرتی ہیں یہ خطہ صرف چند مہشور دریاوں کے راستوں کے زریعے باقی ملکوں سے ملا ہوا ہے کوہ ہمالیہ کے اونچے پہاڑوں کی یہ دلفریب وادی قدرت کی کاریگری کا اعلی نمونہ ہے چاروں طرف چھوٹے بڈے پہاڑوں سلسلوں کا جال پھیلا ھے جسکی وجہ سے اسکو "” وادی کشمیر "” بھی کہتے ہیں اور جنت بے نظیر سے بھی یاد کیا جاتا ہے اسی طرح اگر ہم کشمیر کے سب سے بڈا چشمہ یا پہاڈی جیل جو جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پڈتا ہے جسکو "” کونثر ناگ””یا پہاڈی جیل، کے نام سے یاد کیا جاتا ہے
کونثر ناگ کشمیر کے ضلع کولگام میں پیر پنجچال کے دامن میں ایک دلفریب اور مہشور پہاڈی جیل ہے یہ جیل کولگام سے جناب کی طرف سیٹھ کلو میٹر اور شوپیان سے جنوب کی طرف پچاس کلو میٹر کے فاصلے پر اور سطح سمندر سے تیرا ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے یہ جھیل چاروں طرف سے سال کے بارہ مہینے میں برف سے ڈھکا رہتا ہے اس جیل کی لمبائی اور چوڈاہی لگ بگ ایک کلومیٹر سے زائد ھے اس جیل کا پانی نہایت ہی سرد ھے اس جیل کے پانی کا ایک حصہ جنوبی کشمیر اور ایک حصہ جموں کے ضلع ریاسی کی طرف جاتا ہے جنوبی کشمیر کی طرف سے اسکا پانی مہشور سیاحتی مقام "” اہربل "” سے ہو کر جنوبی کشمیر کے بیشتر حصوں کو سیراب کرتا ہے اس جیل کو دیکھنے کے لیے سیاح اور ریاست جموں و کشمیر کے لوگ آتے رہتے ہیں اہربل سے کونثر ناگ تک کا راستہ بڈا مشکل اور کٹھن ہے اکثر لوگ گھوڈوں کا استعمال کرتے ہیں اہربل سے کونثر ناگ کے راستے میں بہت ہی خوبصورت جگہیں آتی ہے جن میں "کونگہ وٹن” گرو وٹن ” اور سنگم قابل ذکر ہے
کونثر ناگ کے علاوہ اس علاقے میں بہت سے خوبصورت چشمے پائے جاتے ہیں جن میں” ماہی ناگ” ” ڈونٹسر ناگ”” چھرسر ناگ” اور” بہرم سرناگ” شامل ہیں چھرسرناگ، ڈونٹسر ناگ اور بہرمسرناگ ان تینوں چشموں کا پانی” کدلہ بلکے مقام پر مل جاتا ہے آگے چل کر یہ پانی "سنگم اہربل” کے مقام پر کونثر ناگ اور ماہی ناگ کے پانی سے مل کر ایک بڈے دریا کی شکل اختیار کر لیتا ہے جس کو "ویشو” دریا کے نام سے جانا جاتا ہے یہ دریا ضلع کولگام کے اہربل سے ہو کر آگے ضلع اننت ناگ میں دریا جہلم سے ملتا ہے اہربل کا "آبشار” جو جموں و کشمیر میں سب سے مشہور ہے اسی دریا کی دین ھے.