سرینگر ۰۲ ، مئی ؍کے این ایس ؍ ترال کی پسماند گی ، بڑھتی بے روز گاری ،بلا وجہ گردفتاریاں ،بے قصور نوجوانوں کے خلاف کریڈون نے لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا گیا ہے جبکہ علاقے کی پسماند گی جنوبی کشمیر میں پی ڈی پی کے دھوکے کی سب سے بڑی مثال ہے ان باتوں کا اظہار پردیش کانگریس کے ریاستی صدر اورپارلیمانی انتخابی نشست اننت ناگ کے امیدوار غلام احمد میر نے ترال میں کسی سیاسی پارٹی کی جانب سے پہلے کھلے عام درگڑ ستورہ میں منعقد ریلی کے دوران کیا ۔انہوں نے بتایالوگوں نے پی ڈی پو کو بہت کچھ دیا مگر پی ڈی پی نے علاقے کو نظر انداز کرنے انہی مایوس کر دیا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پردیش کانگریس کے ریاستی صدراور پارلیمانی نشست کے امیدوار غلام احمد میر نے جنوبی کشمیر کے ترال کے دور افتادہ علاقے درگڑ ستورہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے انہوں نے بتایا ترال کی پسماند گی بڑھتی بے روز گاری ،بلا وجہ گردفتاریاں ،بے قصور نوجوانوں کے خلاف کریڈون نے لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا گیا ہے جبکہ علاقے کی پسماند گی جنوبی کشمیر میں پی ڈی پی کے دھوکے کی سب سے بڑی مثال ہے ۔غلام احمد میر نے کہا انہوں نے بتایالوگوں نے پی ڈی پو کو بہت کچھ دیا مگر پی ڈی پی نے علاقے کو نظر انداز کرنے انہی مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہے ۔انہوں نے بتایا پی ڈی پی نے یہاں کے لوگوں پیلٹ،گولیوں اور جیلوں میں ڈالنے کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہے ۔اس دوران میر نے لتہ پورہ اور پانپور میں بھی عوامی میٹنگوں سے خطاب کیا۔انہوں نے لوگوں کو بتایا آپ اپنے غصے کو اس طرح دکھا کر آنے والے انتخابات میں دونوں جماعتوں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کو شکست دو جنہوں نے آج تک آپ لوگوں سے ووٹ حاصل کر کے نظر انداز کیا ہے۔جموں کشمیر پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پی ڈی نے ترال میں 10سال تک اقتدار میں رہنے کے باجود تعمیر و ترقی میں مکمل نظر انداز کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کے انتخابات یہاں کے تعمیر و ترقی کے لئے نہیں ہے بلکہ ریاست جموں کشمیر کے خصوصی دفعات کے کی حفاظت اور انہیں بر قرار رکھنے کے لئے ہیں ۔میر نے بتایا اگر کانگریس کی سرکار آئی تو سب سے پہلے مرکزی سرکار کی جانب سے وادی کشمیر میں عائد پابندیوں کو سب سے پہلے ختم کیا جا ئے گا ۔ پردیش کانگریس کے صدر نے پی ڈی پی تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ترال میںدس سال سے حکومت کی تاہم افسوس کا مقام ہے کہ ترال میں کو اس کے باوجود بھی تعمیر و ترقی میںمیں انتہائی پسماندہ رکھا گیا ہے میر نے کہا دونوں جماعتیں دھوکہ باز پارٹیاں ہیں جنہوں نے لوگوں کو وقت وقت پر اپنے مفادات کی خاطر استعمال کیا ہے ۔ان کے ہمراہ پارٹی کے سینئر لیڈر حاجی عبد الرشید ڈار،گلزار احمد وانی،سرندر سنگھ چنی،ہلال احمد شاہ،غلام محمد میر،جنہوں لوگوں سے خطاب کیا ہے ۔ کانگریس صدر نے بتایا ترال جنوبی کشمیر کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے جس کو تعمیر ترقی میں مکمل نظر انداز کیا گیا ہے انہوں نے بتایا ترال کو ہر سطح پر بڑے پیمانے پر نقصان سے دوچار کیا گیا ہے ۔جبکہ علاقے کے تعلیم یافتہ نوجوانون کی بے توز گاری آسمان کو چھو نے لگی ہے ۔جبکہ علاقے کے منتخبہ امیدواروں نے علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے کوئی بھی کام نہیں کیا اور لوگوں نے جس کام کے لئے انہیں منڈیٹ دیا تھا س میں میں وہ ناکاکم رہے ہیں ۔غلام احمد میر نے لوگوں کو وعدہ دیا اگر ان کی حکومت مرکز میں آئی تو ان کی پارٹی جنوبی کشمیر کے باقی علاقوں کے ساتھ ساتھ پسماندہ ترال کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کریں گے اور روز گار کے لئے خصوصی بھرتیو ں کا آغاز کریں گے تاکہ تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو روز گار مل سکے ۔میر نے نیشنل کانفرنس پر وار کرتے ہوئے کہا جنوبی کشمیر میں لوگوں نے دونوں پارٹیوں کو شکست دینے کا عہد کیا ہے جس دوران دو مراحل میں مزکورہ پارٹیوں کو شکست کا احساس ہونے کے بعد جنوبی کشمیر کے ہی پلوامہ شوپیان میں ڈارمہ رچا کر لوگوں کو گمراہ کرنے لگے ہیں ۔
ترال جنوبی کشمیر میںپی ڈی پی کے دھوکے کی کھلی مثال:جی اے میر
این سی،پی ڈی اوربی جے پی نے ترال کو تاریکی میں دھکیل دیا