جنوبی کشمیرمیں کانگریس کی جیت یقینی: غلام احمد میر

پی ڈی پی کی قیادت والی حکومت میں پلوامہ اور شوپیان نے سخت اذیتیں جھیلیں

جنوبی کشمیرمیں کانگریس کی جیت یقینی: غلام احمد میر

سرینگر ۰۳ ، مئی ؍کے این ایس ؍ کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے جنوبی کشمیر میں پارٹی کی کامیابی کو یقینی بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت میں آتے ہی لوگوں پر ظلم و تشدد کے سلسلے کو بند کیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ سابق مخلوط حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے نتیجے میں جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور شوپیان سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بہت کچھ برداشت کیا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر جنوبی کشمیر کے کھریو، پانپور، لدھو، ستپوکھری اور لیت پورہ علاقوں میں کئی عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیا کہ جنوبی کشمیر میں پارٹی کی جیت یقینی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے عوام نے پی ڈی پی اور این سی کی دوغلی اور موقعہ پرست سیاست کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ اگر حکومت ملی تو جنوبی کشمیر کے عوام کو سکون کی زندگی فراہم کریں گے اور یہاں برسوں سے جاری خون ریزی اور معصوم لوگوں کے ساتھ زیادیتوں کو سلسلہ فوری طور پر بند کردیں گے۔انہوںنے بتایا کہ پی ڈی پی اور این سی نے انتھک کوشش کرتے ہوئے جنوبی کشمیر میں سیاسی فائدہ سمیٹنے کی خاطر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن اب یہاں ایسے حالات نہیں رہے کیوں کہ عوام اب سیاسی طور پر بالغ ہوچکی ہے۔ این سی اور پی ڈی پی والے اب زیادہ دیر تک لوگوں کے جذبات سے کھیل نہیں سکتے۔ جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران کانگریس صدر غلام احمد میر نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ جنوبی کشمیر میں پارٹی کی جیت یقینی ہے کیوں کہ لوگوں نے ایک مرتبہ پھر کانگریس جیسی سیکولر پارٹی پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ جنوبی کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کے اب تک ہوئے دو مرحلوں میں لوگوں نے کانگریس اُمیدوار کے حق میں اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے شوپیان اور پلوامہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ این سی اور پی ڈی پی کے کھوکھلے نعروں کے بہکاوے میں نہ آئیں جنہوں نے مشترکہ طور پر ریاست میں بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی کشمیر دشمن پارٹیوں کے ہاتھ مضبوط کئے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے 2014میں اہم اور حساس معاملات سے متعلق لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہوئے بعد میں یہاں فرقہ پرست قوتوں کو مکمل راہ داری فراہم کی اور ابھی بھی یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ دونوں پارٹیوں نے لداخ میں بی جے پی کو درپردہ حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہاں کے سیکولر ووٹوں کو تقسیم کیا جائے۔غلام احمد میر کے مطابق جنوبی کشمیر کے عوام نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کو کلی طور پر مسترد کردیا ہے حالانکہ دونوں پارٹیاں عوام کو دوبارہ شیشے میں اُتارنے کی خاطر نت نئے حربے آزمارہے ہیں لیکن وہ تاحال اس میں ناکام ہوچکے ہیں اور انتخابات میں بھی وہ منہ کی کھائیں گے۔کانگریس پارٹی ہی اصل میں عوامی خواہشات اور جذبات کی امین ہے۔ ہم ہمیشہ پی ڈی پی، این سی اور بی جے پی جیسی جماعتوں کے درپردہ عزائم کو بے نقاب کرتے رہیں گے جو ووٹوں کی خاطر یہاں کے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہیں۔کانگریس کے ریاستی صدر نے بتایا کہ میں پلوامہ اور شوپیان کے لوگوں کے دکھ اور درد کو سمجھ سکتا ہوں جنہوں نے پی ڈی پی ، بی جے پی کی سابق مخلوط حکومت میں کافی کچھ سہا اور برداشت کیا۔انہوں نے بتایا کہ یہاں کے لوگوں نے پی ڈی پی کی قیادت والی حکومت کا سوتیلا سلوک بھی دیکھا اور مرکزی حکومت کی تاناشاہی کا بھی آنکھوں سے مشاہدہ کیا جو کشمیری عوام کی بہتری کے بجائے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل پر ہی نظریں جمائے ہوئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ کانگریس پارٹی بی جے پی اور آر ایس ایس کے مکروہ عزائم کو ہر سطح پر ناکام بنائے گی اور انہیں ریاستی عوام کے جذبات کیساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔اس موقعے پر عوامی جلسوں سے حاجی عبدالرشید ڈار، عثمان مجید، گلزار احمد وانی، فاروق اندرابی، ہلال احمد شاہ اور محمد اقبال میر نے بھی خطابات کئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.