سرینگر ۰۳ ، مئی ؍کے این ایس ؍ لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک تہاڑ جیل میں قیدی حقوق سے محروم رکھنے کے علاوہ ایک خطرناک قسم کی سیل میںتنہا رکھا گیا ہے جس کے نتیجے میں وہ کئی بیماریوں میں مبتلا ہوا جس کے نتیجے میں ان کے رشتہ داروں کو ملک کی سلامتی کے حوالے سے زبردست تشویش لاحق ہوا۔ملاقات کے بعد کشمیر وارد ہونے کے ساتھ ہی ان والدہ اور بہنوں نے ان کے گھر میں ایک پرس کانفرنس بلائی ہے جس میں انہوں نے سیول سوسائٹی اور دیگر اداروں سے ملک کو قیدی حقوق فراہم کرنے کی اپیل کی ۔انہوں نے پرس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا اگر ملک کی جان کو گزند پہنچی تو اسکی ساری زمہ داری حکومت پر عائد ہوں گے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق لبریشن فرنٹ کے چیر مین محمد یاسین ملک کے افراد خانہ نے25اپریل کو دلی کے تہاڑ جیل میں ملک سے ملاقات کرنے کے بعد سرینگر میں واقع انکے رہائش گاہ پر مائسمہ سرینگر میں ایک پرس کانفرنس بلائی جس میں انہوں نے ملاقات کے حوالے سے میڈیا کو جانکاری دی ہے ۔ملک کی ہمشیرہ نے بتایا کہ جب وہ دلی جیل پہنچے تو انہیں بتایا گیا ملک اس وقت یہاں نہیں ہے بلکہ انہیں کسی اسپتال میں میڈیکل چیک آپ کے لئے لیا گیا ۔پرس کانفرنس میںانہوں نے بتایا اس حوالے سے جب انہوں نے اسپتال کے پتہ کا مطالبہ کیا تاکہ رشتہ ادرا اسی اسپتال میں انہیں مل سکیں گے ۔ تاہم انہیں یہ کہ کر پتہ نہیں بتایا گیا کہوہ ایک فوجی اسپتال میں میں ہیں جہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا اس دوران انہوں جیل حکام کی نوتس میں یہ بات لائی ہے کہ گزشتہ 2ماہ سے انہوں نے اپنے قیدی بھائی سے ملاقات نہیں کی ہے ہم انہیں صرف ملاقات کے لئے آئے ہیں تو ہم صرف ملاقات چاہتے ہیں رہائی نہیںتو انہوں نے بتایا اب شام کے پانچ بجے آپ فوبارہ آئیں جس کے بعد شام کے وقت ہم دوبارہ گئیں جس دوران ملک کو اسپتال سے واپس لایا جا رہا تھا تو انہیں اپنے بھائی سے ملنے نہیں دیا گیا تاہم پانچ جالیوں کے اندر انہیں رکھا گیا اور ہم باہر ہی دیکھ رہے تھے جس دوران دونوں کی دور سے ہی محمد یاسین ملک کے ساتھ بات ہوئی ۔ملک کی ہمشیرہ نے پرس کانفرنس میں بتایاانہوں بہین کو بتایا کہ وہ اسپتال میں تھے جہاں ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ وہ ملک کو کچھ بیماروں نے لپیٹ میں لیا ہے جو تیزی سے بڑ رہے ہیں جبکہ ملک کو جیل کی ایک تنگ کوٹھری میں تنہا رکھا گیاجہاں وہ تمام سہولیات سے محروم ہے ملک نے اس دوران بہن سے دو کتابیں مانگی تاہم جیل حکام نے انہیں کتابیں جیل کے اندر داخل کرنے سے روکا ہے ۔ ان کی بہن نے پرس کانفرنس میں بتایا کیس چل رہا ہے ملک پر سیفٹی ایکٹ لگا ہے ہم یہ نہیں کہتے ہیں ان فیصلے سے قبل ہی جیلہ سے رہا کیا جائے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ محمد یاسین ملک کو وہ تمام سہولیات فراہم کی جائیں جو ایک سیاسی قیدی کو فراہم کی جا رہی ہے انہوں نے بتایا ملک کی حالت انتہائی خراب ہے جس دوران کو بس وہ20منٹ تک کھڑا بھی نہیں رہ سکا ۔پرس کانفرنس میں انہوں نے سیول سوسائٹی اور دیگر انجمنوں سے اپیل کی ہے کہ ہم ملک کی رہائی کے لئے نہین بلکہ ان کے قیدی سہولیات کو فراہم کرنے میں آپ سب سے اپیل کرتے ہیں انہوں نے اعلان کیا اگر ملک کے صحت کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی تمام زمہ داری سرکار پر عائد ہو گی ۔
یاسین ملک جیل میں کئی عارضوں میں مبتلا، قیدی سہولیات سے بھی محروم
رشتہ دار پریشان ، جیل سے ملاقات کے بعد افراد خانہ کی پرس کانفرنس