سرینگر ۷ ، مئی ؍کے این ایس ؍ ریاست کی مشہور تاریخی مسجد شریف ’’پتھرمسجد‘‘زینہ کدل سرینگر ماہ رضان کے مقدس ایام کے باوجود دو سرکاری محکموں کے 4 ملازمین کی تعیناتی کے باجود صفائی نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ریاست کے مشہور تاریخی پتھر مسجد زینہ کدل سرینگر میں 2سرکاری محکموں کے4صفائی کرنے والے افراد کی تعیناتی کے باوجو د مسجد شریف کی صفائی نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں نے زبردست غم و غصے کا اظہار کیا۔ مقامی مسجد کمیٹی کی جانب سے موصولہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے اس حوالے سے اگر چہ مسجد شریف کی دیکھ ریکھ اور صفائی کے لئے محکمہ آثار قدیمہ اور جموں کشمیر مسلم وقف بورڑ کی جانب سے 4 تعینات ملازمین اپنا فرض بہتر انداز سے انجام نہیں دے رہے ہیں کمیٹی کے مطابق اس حوالے کمیٹی کا صدر طاریق احمد بٹ محکمہ آثار قدیمہ کے ایک افسر کے پاس گیا تو انہوں مسجد شریف کی صفائی سے صاف انکار کرتے ہوئے کمیٹی کے زمہدار کے ساتھ انتہائی بد سلوکی کی ہے۔جس پر مقامی آبادی نے زبردست غم و غصے کا اظہار کیا ہے مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمے کے اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میں فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے مسجد شریف کی صفائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے مقامی کمیٹی کے مطابق مزکورہ محکمے کے ملازمین صفائی کے نام پر لاکھوں روپے تنخواہ لیتے ہیں جبکہ دوسری جانب اپنا فرض تن دہی سے انجام نہیں دے رہے ہیں۔
تاریخی پتھر مسجد زینہ کدل سرینگر۔۔۔۔
2 محکموںکے تعینات4 ملازمین کی تعیناتی کے باوجودصفائی کے منتظر