سرینگر میں لیڈران اور کارکنان کا احتجاجی مظاہرہ ، سیاسی کارکنان کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ
سرینگر ۷ ، مئی ؍کے این ایس ؍ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )نے ریاست جموں کشمیر میں سیاسی کارکنان کی سرکاری سیکورٹی ہٹانے کے خلاف پارٹی کے سٹیٹ جنرل سیکریٹری اشوک کول نے بطور احتجاج اپنی سیکورٹی کو سرنڈر کر کے اپنے کارکنان کے حق میں سرینگر کے پرس کالونی میںزور دار احتجاج کر کے سیاسی کارکنان کی حفاظت کا مطالبہ کیا ۔ اس دوران پارٹی جنرل سیکریٹری نے اعلان کیا کہ وہ تب تک اپنے لئے کوئی سرکاری سیکورٹی نہیں لیں گے جب تک نہ جملہ سیاسی کارکنان کو سرکاری سیکورٹی فراہم کی جائے ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے درجنوں کار کنان نے منگل کے صبح سرینگر کے پرس کالونی میں اچانک نمودار ہو کر سیاسی کارکنان کی سیکورٹی ہٹائے جانے کے خلاف زوردار احتجاج کیا۔اس دوران پارٹی کے درجنوں کارکنان انے پارٹی جنرل سیکرٹری اشوک کول کی صدارت میں احتجاجی مظاہر ہ کر کے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ سیاسی کارکنان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔اس موقع پر اشوک کول نے اعلان کیا کہ وہ تب تک اپنے لئے کوئی سرکاری سیکورٹی نہیں لیں گے جب تک جملہ سیاسی کارکنان کو سرکاری سیکورٹی فراہم نہ کی جائے۔کول نے کہا کہ اْنہوں نے اس حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس سیکورٹی ونگ برائے کشمیر کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی سرکاری سیکورٹی سرنڈر کررہے ہیں اور جب تک سبھی سیاسی کارکنوں کو اس کے ذمرے میں نہیں لایا جاتا وہ کوئی سرکاری سیکورٹی نہیں لیں گے۔اشوک کول نے مزید کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر ایس ایس پی اننت ناگ اور ایس ایچ او، ویری ناگ سے کہا تھا کہ وہ گل محمد کی سرکاری سیکورٹی نہ ہٹائیں۔قابل ذکر بات یہ ہے گور نر انتظامیہ نے چند ماہ قبل وادی کشمیر کے 125سے زیادہ سیاسی کارکنان کو سیکوڑی چھین لی تھے جس کے بعد یہ دویٰ کیا گیا تھا کہ سینکڑوں گاڑیاں اور اہلکار آزاد ہوئے ہیں۔یہ احتجاجی مظاہرہ بھاجپا کے ضلع اننت ناگ کے صدرگل محمد میر کی مبینہ طور جنگجوئوں کے ہاتھوں ہلاکت کے پس منظر میں منعقد ہوا۔خیال رہے میر کو سنیچر کے روز رات دیگر گئے جنگجوئوں نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔
سیاسی کارکنوں کی سیکورٹی ہٹانے کا معاملہ
بی جے پی سٹیٹ سیکریٹری نے سرکاری سیکورٹی سرینڈر کی