ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی مرتکب بھاجپا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے

بی جے پی کی طرف سے سماجی بائیکاٹ کی دھمکی پاگل پن: کانگریس

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی مرتکب بھاجپا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے

سرینگر ۸ ، مئی ؍کے این ایس ؍ کانگریس نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر زور دے کر کہا ہے کہ وہ زنسکار لیہہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہونے کی پاداش میں بی جے پی کیخلاف ضابطے کے مطابق کارروائی عمل میں لائے۔ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر کی جانب سے لیہہ میں صحافیوں کو رشوت دینے کی کوشش کاسخت نوٹس لیا جائے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق کانگریس نے بدھوار کو الیکشن کمیشن آف انڈیا پر زور دے کر کہا کہ وہ زنسکار لیہہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہونے کی پاداش میں بھاجپا کے خلاف ضابطے کے تحت کارروائی عمل میں لائیں۔پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لیہہ میں صحافیوں کو رشوت دینے کی پاداش میں بھاجپا کے ریاستی صدر کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔پارٹی ترجمان نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ بی جے پی، زنسکار بدھسٹ اور زنسکار گونپا ایسو سی ایشن کی طرف سے زنسکار لیہہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا سنجیدہ نوٹس لیں جنہوں نے لوگوں کو بھاجپا کے حق میں ووٹ نہ دینے کی صورت میں سماجی مقاطعے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے طرز عمل سے بی جے پی کا پاگل پن اورانتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی واضح طور پر نمایاں ہوجاتی ہے۔پارٹی ترجمان نے الیکشن سے متعلق ضابطہ اخلاق کی مرتکب بی جے پی، زنسکار بدھسٹ اور زنسکار گونپا ایسو سی ایشن کیخلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا اور چیف الیکشن افسر جموں وکشمیرکو چاہیے کہ وہ معاملے کو سنجیدگی سے لیں۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں سے متعلق اگر چہ شکایات پہلے ہی چیف الیکشن افسر جموں وکشمیر کو انڈیشن نیشنل کانگریس اور دیگر جماعتوں کی جانب سے پہنچائی گئی ہیں تاہم ابھی تک ان پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ لیہہ زنسکار میں مقامی پولنگ افسروں نے بی جے پی کے بغیر کسی بھی سیاسی پارٹی کے پولنگ ایجنٹ کو پولنگ مرکز کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ بھاجپا کے ریاستی صدر کی جانب سے لیہہ میں صحافیوں کو رشوت دینے کی معاملے پر کانگریس کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے بھی اس معاملے پر چیف الیکشن افسر کو آگاہ کیا ہے تاہم یہاں بھی ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ کانگریس کا ماننا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد اور جماعتوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے تاکہ عوام کا جمہوری سسٹم پر اعتماد پھر سے بحال ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.