سرینگر ۸ ، مئی ؍کے این ایس ؍ شاہراہ پر چھوٹی بڑی گاڑیوں پر بھاری ٹول ٹیکس کو ناانصافی اور عوام پر بوجھ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے گورنر انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ اس فیصلے پر فوری طور پر نظرثانی کی جانی چاہئے۔ کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس ترجمان کا کہنا ہے کہ شاہراہ پوری طرح مکمل ہونے سے پہلے ہی ٹول ٹیکس کا نفاذ کہاں کا انصاف ہے؟ اس کے علاوہ ٹول کی فیس بھی بہت زیادہ رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے اور ساتھ ہی اُس وقت تک ٹول ٹیکس نہیں لیا جانا چاہئے جب تک نہ شاہراہ پوری طرح مکمل ہوجائے اور ساتھ ہی ٹول فیس کو بھی کم کیاجانا چاہئے۔ ایک گاڑی کیلئے 85روپے یکطرفہ فیس بہت زیادہ ہے، اس کو کم کیا جانا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ ٹیکس سے مستثنیٰ رکھے گئے 20کلومیٹر کے فاصلے کو مزید بڑھایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل نامساعد حالات اور دیگر وجوہات کی وجہ سے کشمیری پہلے ہی اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں اور ایسے حالات میں ٹول ٹیکس نافذ کرنے کا فیصلہ لوگوں پر اضافی بوجھ بڑھانے کے مترادف ہے۔
شاہراہ مکمل تعمیر ہونے سے قبل ہی ٹول ٹیکس کی وصولی ناانصافی
85روپے فیس میں کمی اور مستثنیٰ رکھے گئے20کلومیٹر کے فاصلے کو بڑھایا جائے: نیشنل کانفرنس