سرینگر ۸ ، مئی ؍کے این ایس ؍ جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ کے سربراہ شاہ فیصل نے حکومت کی طرف سے شاہراہ پر ٹول ٹیکس عائد کئے جانے کی کارروائی کو رجعت پسندی اور عوام دشمن فیصلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے فیصلہ پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نہ کشمیرمیں ہنگامہ خیز صورتحال کو خاتمہ ہوتا ہے تب تک ایسے احکامات کو التوا میں رکھا جانا چاہیے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ کے سربراہ شاہ فیصل نے حکومت کی طرف سے شاہراہ پر ٹول ٹیکس عائد کئے جانے کی کارروائی کو رجعت پسندی سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ عوام دشمن فیصلے کو تب تک عملانے سے گریز کیا جانا چاہیے جب تک نہ ریاست میں حالات معمول پر آتے ہیں۔شاہ فیصل نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرینگر جموں شاہراہ پر سفر کرنے والی گاڑیوں پر تازہ عائد کردہ ٹول ٹیکس کو فوری طور پر مؤخر کریں۔شاہ فیصل نے بدھوار کو ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے پہلے بارہمولہ سے اُدھم پور شاہراہ کو سیولین ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے بند کردینا اور بعد ازاں مقامی معیشت کو خاطر میں نہ لاکر شاہراہ پر سفر کرنے والی گاڑیوں پر نیا ٹول ٹیکس عائد کرنا سراسر بے رحمانہ فیصلہ ہے ۔انہوں نے ریاستی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی دربار میں اس بات کی وضاحت کریں کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کی صورت میں ریاست کو ملنے والی مراعات کے بعد نئے ٹول ٹیکس کی جوازیت کہاں سے پیدا ہوتی ہے؟انہوں نے سرکار سے درخواست کی ہے کہ وہ ریاستی عوام کی معاشی صورتحال اور کشمیر کی ہنگامہ خیز صورتحال کو مدنظر رکھ کرایسے فیصلے نہ لیں جن سے یہ اندازہ کرنا مشکل نہیں کہ ریاستی حکومت کشمیریوں کو ہر سطح پر ہراساں کررہی ہے۔خیال رہے ریاستی حکومت نے حال ہی میں جنوبی کشمیر کے سنگم علاقے میں ٹول پوسٹ کو قائم کرکے یہاں سے آنے اور جانے والی گاڑیوں پر بھاری ٹیکس عائد کیا ہے جس کے نتیجے میں عوامی و سیاسی حلقوں میں اس حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ٹول پوسٹ پر عائد ریٹ لسٹ کے مطابق ہر چھوٹی گاڑی کو یک طرفہ سفر کیلئے 85روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔
ٹول ٹیکس رجعت پسندی اورعوام دشمن فیصلہ: شاہ فیصل
حکومت ہنگامہ خیز صورتحال کومدنظر رکھ کرفیصلہ التوا میں رکھے