بانڈی پورہ ۸ ، مئی ؍کے این ایس ؍ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں ایک ہی گھر کے 7افراد کو قتل کرنے میں ملوث مفرور شخص کو 23سال بعد پولیس نے گزشتہ روزبراولاکنگن سے گرفتار کر لیا ہے اس دوران ملزم کو ضلع کی ایک مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے پولیس نے انہیں11مئی تک جوڈیشل ریمانڈ میں دیا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے صدر کوٹ بالا میں 1996میں ایک ہی گھر کے 7افراد کو قتل کرنے میں ملوث مفرور ملزم ولی محمد میرولد مقصود میر ساکن صدر کوٹ بالا23سال کے لمبے وقفے کے بعد وسطی کشمیر کے گاندربل کے براو لاکنگن علاقے سے گزشتہ روز23سال بعد گرفتار کر لیا ہے۔کشمیر نیوز سروس نمائندے کے مطابق ملزم سابق سرکاری بندوق بردار تھا ، جس نے اپنے ہی گائوں میں دیگر ساتھیوں کی مدد سے ایک گھر میں گھس کر 2خواتین سمیت 7اہل خانہ کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔اس سلسلے میں سمبل پولیس تھا نے میں 125/1996کے تحت کیس درج کیا گیا تھا جبکہ ملزم کے خلاف ضلع سیشن کورٹ بانڈی پورہ کی جانب سے کئی بار سمن جاری کئے گئے تاہم ملزم عدالت میں ہر وقت حاضر ہونے سے قاصر رہا۔جبکہ مذکورہ سابق اخوانی 23سال سے مفرور تھا۔پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ولی محمد، سابق اخوانی کمانڈر رشید بلا کی گینگ سے تھا، جنہوں نے صدر کوٹ بالا میں اجتماعی قتل کی واردات انجام دی تھی۔ادھر بدھ کے روز پولیس نے ملزم کو بانڈی پورہ کی ایک مقامی عدالت میں پیش کیا ہے جہاں ملزم کو11مئی تک عدالتی جوڈیشل ریمانڈحاصل کی گئی ہے ۔خیال رہے ولی میر کو گذشتہ روز وسطی کشمیر کے کنگن علاقے میں گرفتار کیا گیا تھاجو اب تک گرفتاری سے بچتا آرہا تھا اور پولیس کو اْس کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر اْسے گرفتار کیا گیا۔صدر کوٹ بالا میں23سال قبل مبینہ طور سرکار نواز بندوق برداروں (اخوانیوں) نے دو خواتین سمیت سات افراد کو اجتماعی طور قتل کیا تھا۔یہ دل ہلادینے والا واقعہ5اکتوبر1996کو پیش آیا تھا اور اس کے ملزمان ابھی تک قانون کی گرفت سے بچ رہے تھے۔
ایک ہی کنبے کے7 افرادکے قتل میں ملوث اخوانی 23سال بعد گرفتار
ملزم عدالت میں پیش ، 11مئی تک جوڈیشل حراست میںدئے گئے