امورصارفین کی جانب سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوںمیں ہوش ربا اضافہ

غلی سڑی سبزیاں استعمال کرنے پر لوگ مجبور،جموں کشمیر سیول سوسائٹی کااحتجاج چھڑنے کی دھمکی

امورصارفین کی جانب سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوںمیں ہوش ربا اضافہ

سرینگر ۹ ، مئی ؍کے این ایس ؍ ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں اشیاء ضروریہہ کی قیمتوں میں کمی کے بجائے محکمہ امورصارفین کی جانب اضافہ کرنے پر لوگوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اقدام کو صارفین دشمن قرار دیا ہے ۔اس دوران جموںکشمیر سیول سوسائٹی نے واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایاہمیں امید تھی مقدس ماہ رمضان میں قیمتی میں کمی آئے گئی تاہم سرکار نے فیصلہ ہماری امیدوں کے خلاف لیا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق محکمہ امورصارفین کی جانب سے وادی کشمیر میں اشائے ضروریہ جن میں سبزیاں،پھلوں ،گوشت اور مرغ کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا ہے جسکے نتیجے میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ غریب غربات لوگوںمقدس ماہ رمضان میںاشیاء ضروریہ کے حوالے سے طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صارفین کا کہنا تھا کہ ہمیں امید تھی کہ اشیاء کی قیمتوں جن میں خاص کر سبزیوں اور گوشت کے ساتھ ساتھ باقی چیزوں کی قیمتوں میںکمی واقع ہوگئی تاہم سرکار نے اس کے برعکس فیصلہ کیا ہے جو عوام کے لئے درد سر بن گیا ہے ۔صارفین نے متعلقہ محکمے پر الزام عائد کیا ہے اگر وہ نرخ میں اضافے کرنا اپنی ڈیوٹی سمجھتے ہیں توہ کیا وادی جو گلی سڑی سبزیاں لوگوں کو کھلائی جا رہی ہے اس سے روکنے کے لئے کیوں اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں ۔ کئی مقامات پر کشمیر نیوز سروس کے نامہ نگار کے ساتھ بات کرتے ہوئے صارفین نے بتایا کہ اب دکانداروں نے سرکار کے نرخ ناموں سے بھی زیادہ قیمیت وصول کر رہے ہیں اس سے روکنے لئے کیا کیا جا تا ہے ۔ادھر جموں کشمیر سیول سوسائٹی کے سینئر وائس چیرمین محمد سلیمان نے قیمتوں میں اضافہ کرنے کے خلاف زور دار احتجاج کرتے ہوئے فیصلے کو کشمیریوں کے خلاف تنگ کرنے کا حربہ قرار دیا ہے ۔انہوں نے بتایا آخر کس کس طرح سے کشمیریوں کو تنگ کیا جائے گا انہوں نے بتایا کبھی سڑکوں پر ٹکیس کبھی قیمتوں میں اضافہ آخر سرکار کو کیا مقصد کیا ہے انہوں نے بتایا ہمیں امید تھی کہ ماہ رمضان میں قیمتوں میں کمی آئے گی تاہم فیصلہ اس کے برعکس آیا انہونے بتایا شہر سرینگر سمیت وادی کے بازاروں میں گلی سڑی اور ناقابل استعمال فروخت کی جا رہی ہے جس پر سرکار کی نظر نہیں ہے انہوں نے دہمکی دی اگر سرکار نے قمیتوں پر نظر ثانی نہیں کی تو ہمارے پاس سڑکوں پر نکلنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہو گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.