کہا انتخابات کے نتیجے میں میں پروجیکٹوں پر جاری کام کی رفتار میں کمی واقع ہوئی
سرینگر ۹ ، مئی ؍کے این ایس ؍ ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے بتایاکہ سرینگر جموں شاہراہ پر سنگم کے قریب ٹول ٹیکس وصول کرنے کے معاملے کو مرکزی سرکار کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے مقامی لوگوں کو ٹول ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔اس دوران گورنر نے بتایاحالیہ انتخابات کی وجہ سے وادی میں جاری تعمیراتی پروجیکٹوں پر کام کی رفتار میں کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے جڑے معاملات کے پیش نظر مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں پر کام کی رفتار میں کمی واقع ہوئی۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این یس) کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پر سنگم کے نزدیک قائم ٹول ٹیکس پوسٹ سے مقامی لوگوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ گورنر ستیہ پال ملک سرینگر میںجمعرات کو ٹورسٹ رسپشن سنٹر(ٹی آر سی)فلائی اور کو عوام کے نام وقف کرنے کے بعد میڈیا نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے ۔اس دوران گورنر نے بتایا مقامی لوگوں پر کوئی ٹول ٹیکس عاید نہیں ہوگاجس کے حوالے سے معاملہ مرکزی سرکار سے اٹھایا گیاہیایک سوال کے جواب میں ستیہ پال ملک نے کہا ریاست میں انتخابات عمل کے نتیجے میں کاموں کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے۔خیال رہے گزشتہ دنوں سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے جنوبی کشمیر کے سنگم کے نزدیک ٹول پلازا شروع کر رکھا ہے جہاں سے گذرنے والی ہر گاڑی سے بھاری ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔اس دوران جنوبی کشمیر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاجروں،ٹرانسپورٹ انجمنوںنے سخت گم و غصے کا اظہار کر کے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔جبکہ بدھ کوضلع اننت ناگ میں ضلع کمشنر کو ایک یادداشت بھی پیش کی تھی جس میں اْنہیں مقامی لوگوں کو اس ٹیکس سے مبرا رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔جبکہ سرکاری فیصلے پر تمام سیاسی اور کارباری اداروں میں غم و غصے کی لہر جاری ہے ۔اگر چہ صوبائی کمشنر نے گزشتہ دنوں اس حوالے سے ایک علان کیا تھا جس میں مزکورہ جگہ سے20کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے لوگوں کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے جس کو لوگوں نے مسترد کیا ہے ۔
سرینگرجموںشاہراہ پرمقامی لوگ ٹول ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگے: ستیہ پال ملک
ٹی آر سی فلائی اور عوام کے نام وقف