متعدد سرکاری اسکولوں میںدرس و تدریس کا عمل متاثر
سرینگر ۱۰ ، مئی ؍کے این ایس ؍ تعلیمی سال شروع ہونے کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم نے گزشتہ سال آرضی بنیادون پر تعینات کئے اساتذہ کو سکولوں سے چھٹی جبکہ باقی عملے کے ایک بڑے حصے کو تربیت میں شریک ہونے کا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد سرکاری سکولوں میں درس و تدریس کاکام کاج متاثر ہوا ہے جس کے نتیجے میں بچے ،والدین اور اساتذہ کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق محکمہ تعلیم کی جانب سے گزشتہ سال میقاتی انتظامات کے تحت تقریباً1200مرد اور خواتین امیدواروں کو تعینات کیا تاکہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی پورا کرنے کے علاوہ بچوں کے قیمتی وقت کو ضائح ہونے سے بچایا جائے ۔اس دوران محکمہ تعلیم نے حیرت انگیز طور مزکورہ اساتذہ کو سرما میں دوبارہ تعینات کیا اور آج تعلیمی سیشن شروع ہونے کے ساتھ ہی سکولوں سے چھٹی کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد درجنوں سکولوں میںدرس و تدریس کا کام کاج بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ایک سرکاری سکول میں تعینات ہیڈ ماسٹر نے کے این ایس کو بتایا کہ سرکار نے سکول میں زیر تعلیم طلبا ء کی رول کو دیکھ کر عملے کی قلت کے بعد چار آرضی اساتذہ کو تعینات کیا تھا جس کے نتیجے میں درس و تدریس کا کام بہتر انداز سے جاری تھاتاہم محکمہ نے گزشتہ روز تمام آرضی اساتذہ کو تعلیمی سیشن کے ساتھ ہی چھٹی کر کے بے دخل کر دیا ہے جو بچوں کے تعلیم کے ساتھ مکمل کھلوار ہے ۔ایک اور معروف استاد نے بتایا ایک طرف آرضی استاتذہ کی چھٹی کی ہے وہی دوسری جانب باقی تعینات اساتذہ کو این جی اورز کی تربیت میں شریک ہونے کا فرمان جاری کیا ہے کو سرکاری تعلیمی اداروں کو اور زیادہ تباہی کے دہانے پہنچادیا ہے ۔ادھر اساتذہ، والدین اور طلباء نے تعلیمی اداروں میں عملے کی فوری تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے ۔
اونٹ رہے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی۔۔!
تعلیمی سال کے شروعات میں عارضی اساتذہ کی چھٹی