وادی میں ذخیرہ اندوزی عروج پر،شہر میں قصابوں کے دکان بند ،لوگ پریشان،حکام میٹنگوں میں مصروف
سرینگر ۱۰ ، مئی ؍کے این ایس ؍ سرینگر جموں شاہراہ پر مسلسل دوسرے روز ٹریفک کی آمد رفت کے لئے بند رہی ہے جس کے نتیجے میں 3000مسافر اور مال بردارگاڑیاں اور سینکڑوں مسافردرماندہ ہو ئے ۔ادھرشاہراہ پر درماندہ ٹرکوں میںلدی ہوئی بھیڑ ہلاک جبکہ سبزی گاڑیاں بھی وادی نہ پہنچنے کے نتیجے میں مکمل طور تباہ ہوئیں ۔ادھر شاہراہ بند رہنے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں زخیرہ اندوزی عروج پر ہے جبکہ شہر سرینگر میں قسابو نے اپنی دکانیں بند کر رکھی ہیں جس کے نتیجے میں صارفین کو ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سرینگر جموں شاہرہ جمعہ کو مسلسل دوسرے روز بھی بند رہی ہے جس کے نتیجے میں یہاں درماندہ مسافروں اور گاڑی ٹرانسپوٹروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اس دوران نمائندے نے تاجروں کے حوالے سے اطلاع دی ہے وادی کے ٹرکوں میں لدی ہوئی بھیڑ ہلاک ہوئے جبکہ سبزیوں سے بھری گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں ہیں جس کے نتیجے میں جہاں ایک طرف یہاں تاجروں بھاری نقصان سے دو چار ہونا پڑا وہی دوسری جانب صارفین کو بھی طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ خیال رہے شاہراہ کو گذشتہ روز رامبن ضلع کے ڈگڈول علاقے میں بھاری پسی گر آنے کے بعدٹریفک کی آمد رفت کے لئے بند کیا گیا تھا۔ادھرٹریفک حکام کے مطابق بھاری پسی ہٹانے کا کام تیزی کے ساتھ جاری ہے انہوں نے مذید کہا کہ جب تک شاہراہ سے پسی کو پوری طرح نہیں ہٹایا جائے گا تب تک کسی بھی گاڑی کو سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گیاور ناہی تب تک بانہال یا اْدھمپور سے کسی بھی گاڑی کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بتایا جاتا ہے شاہراہ پر کئی مقامات پر کم و بیش 3000 ہزار گاڑیاں درماندہ پڑی ہیں۔
سرینگرجموں شاہراہ مسلسل دوسرے روز بھی ٹریفک کیلئے بند
3ہزارگاڑیاں اورسینکڑوں مسافر درماندہ ،بھیڑہلاک اور سبزیاں تباہ