شوپیان میں نماز فجر سے قبل فوج اور جنگجوئوں کے بیچ مسلح تصادم آرائی

ذاکر موسیٰ کا قریبی ساتھی جاں بحق، اسلحہ و گولہ بارود ضبط

شوپیان میں نماز فجر سے قبل فوج اور جنگجوئوں کے بیچ مسلح تصادم آرائی

’’مارا گیا جنگجو فورسز و سیولین پر حملوں میں ملوث تھا‘‘: پولیس
شوپیان اور سوپور میں مکمل ہڑتال، معمولات ٹھپ، انٹرنیٹ بریک ڈائون
شوپیان ۱۰ ، مئی ؍کے این ایس ؍ سابق وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کی جانب سے ماہ رمضان میں جنگ بندی کی صدائوں کے بیچ پہاڑی ضلع شوپیان میں فوج و فورسز نے جنگجو مخالف آپریشن کو روبہ عمل لاتے ہوئے مسلح تصادم آرائی کے دوران انصار غزوۃ الہند کے مقامی چیف ذاکر موسیٰ کے قریبی ساتھی کو جاں بحق کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مارے گئے جنگجو کے قبضے سے قابل اعتراض مواد اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا گیا ہے۔ اس دوران مارے گئے جنگجو جس کا تعلق شمالی کشمیر سوپور سے ہیں میں ہلاکت کی خبر پھیلنے کیساتھ ہی یہاں عوامی، تجارتی کیساتھ ساتھ غیر سرکاری سرگرمیاں مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گئیں جبکہ سڑکوں پر سے ٹریفک کی آواجاہی بھی معطل ہوکر رہ گئی۔ ادھر انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور کسی بھی امکانی گڑ بڑ سے نمٹنے کی خاطر شوپیان اور سوپور میں موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا۔کشمیرنیوزسروس (کے این ایس) کے مطابق پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی جانب سے ماہ رمضان میں جنگ بندی کی صدائوں کے بیچ پہاڑی ضلع شوپیان کے امشی پورہ رام نگری گائوں میں نمازفجر سے قبل فوج و فورسز نے جنگجوئوں سے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد گائوں میں موجود باغات کا بڑے پیمانے پر محاصرہ عمل میں لاتے ہوئے یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش کی۔ معلوم ہوا کہ فوج کی 23پیرا، ایس او جی شوپیان اور سی آر پی ایف کی مشترکہ پارٹی نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جمعہ کی علی الصبح امشی پورہ رامنگری گائوں کے باغات کا محاصرہ کیا جس دوران فورسز نے میوہ باغ کے ارد گرد سخت پہرہ بٹھاکر فرار کے تمام ممکنہ راستوں پر سیل کردیا۔فورسز نے تاریکی میں ہی گائوں میں بڑی تعداد میں فوجی کمک کو طلب کرکے یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں کے خلاف حتمی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوران فورسز اہلکاروں نے جونہی یہاں موجود باغات کی جانب پیش قدمی شروع کی تو یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے جدید ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے فورسز پر زبردست فائرنگ شروع کردی جس کے بعد فورسز اہلکاروں نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جوابی کارروائی کی اور یوں علاقے میں طرفین کے درمیان گولیوں کی گن گرج کیساتھ ہی جھڑپ شروع ہوئی۔ مختصر وقفے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں انصار غزوۃ الہند نامی جنگجو تنظیم کا سرکردہ کمانڈر اور ذاکر موسیٰ کے قریبی رفیق مانے جانے والے اشفاق احمد صوفی عرف عمر عرف عبداللہ بھائی ولد مشتاق احمد ساکن ماڈل ٹائون(بی) سوپور جاں بحق ہوگئے۔ فورسز نے جائے جھڑپ سے تلاشی لینے کے دوران ایک جنگجو کی لاش کو قابل اعتراض مواد اوردیگر اسلحہ و گولہ بارود سمیت برآمد کیا۔پولیس نے اس سلسلے میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرتے ہوئے مزید تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔پولیس کے مطابق امشی پورہ رام نگری گائوں میںجنگجوئوں سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد ہی جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جونہی فورسز اہلکارگائوں میں وارد ہوئے تو یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے خودکار ہتھیاروں سے فورسز پر فائرنگ کی جسکے بعد فورسز نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک جنگجو مارا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اشفاق احمد تنظیم کا آخری بچ نکلنے والا جنگجو تھا جو ابھی تک فورسز کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوتا رہا۔ذرائع کے مطابق اشفاق احمد نے پہلے سال 2015میں حرکت المجاہدین نامی عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم بعد میں اس سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ذاکر موسیٰ کی قیادت والی آئی ایس جے کے جوائن کی۔پولیس ریکارڈ کے مطابق اشفاق طویل مدت سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے جس دوران وہ پہلے حرکت المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھے۔ پولیس کے بقول اشفاق اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فورسز اہلکاروں پر کئی حملوں میں ملوث ہیں جن میں صفا کدل ، صورہ اور خانیار میں قائم سی آر پی ایف بنکر شامل ہیں۔موصوف پہلے بھی گرفتار ہوچکے تھے جس کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوئے تاہم رہا ہونے کے بعد اشفاق نے سال2018میں دوبارہ عسکریت کو جوائن کیا۔پولیس ریکارڈ کے بقول اشفاق نے سیکورٹی فورسز پر ہوئے کئی حملوں میں اہم رول نبھایا ہے جس دوران انہوں نے کئی مرتبہ عام شہریوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ مارے گئے جنگجو کے خلاف کئی مقدمات درج ہے۔پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ امشی پورہ رام نگری آپریشن میں طرفین کی فائرنگ کے دوران کوئی بھی بڑا سانحہ پیش نہیں آیا اور یوں آپریشن فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے نتیجے میں کلین رہا۔پولیس نے عوام سے جائے جھڑپ کے نزدیک جانے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نہ جائے جھڑپ کو بارودی مواد سے پاک و صاف کیا جائے تب تک عام لوگ یہاں آنے سے مکمل طور پر پرہیز کریں۔ادھر جھڑپ کے شروع ہونے کے ساتھ ہی انتظامیہ نے ضلع شوپیان میں بے لگام افواہ بازی پر روک تھام کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ سروس پر بریک لگائی۔اس دوران جھڑپ میں مارے گئے جنگجو جس کا تعلق شمالی کشمیر سوپور سے ہیں، میں جنگجو کی ہلاکت سے متعلق خبر پھیلنے کے ساتھ ہی یہاں ہڑتال ہوئی۔ نمائندے کے مطابق ماڈل ٹائون سوپور سے تعلق رکھنے والے اشفاق احمد کی ہلاکت کی خبر جونہی علاقے میں پھیل گئی تو یہاں عوامی، تجارتی، کاروباری اورغیر سرکاری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔ ہڑتال کے نتیجے میں قصبہ کی اندرون و بیرون سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حرکت بھی بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گئیں۔ انتظامیہ نے یہاں بھی امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل رکھنے کا فیصلہ لیا۔اس دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بارہمولہ نے تازہ آرڈر جاری کرتے ہوئے سب ضلع سوپور کے تحت آنے والے تمام اسکولوں اور کالجوں میں تدریسی عمل کو معطل رکھنے کے احکامات صادر کئے۔ آرڈو میں بتایا گیا کہ ’’قصبہ میں موجودہ صورتحال اور امن و قانون کو برقرار رکھنے کیخاطر سب ضلع سوپور کے تحت آنے والے تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں، ہائر اسکینڈریز اور ڈگری کالجوں میں 10مئی کو تدریسی عمل کو معطل رکھا جائیگا‘‘۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.