سرینگر ۱۱ ، مئی ؍کے این ایس ؍ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹیکس وصولی کے خلاف تاجروںنے سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے فوری طور پر اس حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ شاہراہ پر سنگم کے نزدیک ٹول ٹیکس وصولنے کے خلاف سنیچر کو بعد از دوپہر کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کی طرف سے پریس کالونی میں احتجاج کیا گیا۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے،جن پر انہوں نے ٹول ٹیکس نامنظور،حکم نامہ کو واپس لو کے نعرے درج کئے تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں ٹرانسپوٹرو ں اور ٹھیکداروں نے بھی شرکت کی۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس)کے مطابق کشمیر ٹریدرس ایند مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے سنیچروار کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ پر ٹیکس کے نئے اطلاق سے وادی میں مصنوعی مالی بحران پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ نت نئے بہانوں سے کشمیری تاجروں کو ستایا جا رہا ہے۔ حاجی محمد صادق بقال نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت وادی کے تاجروں،ٹرانسپوٹروں اور کاروبار کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،اور اس کیلئے اضطرابی و بحرانی ماحول تیار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان کے آغاز سے ہی ٹول ٹیکس کی ادائیگی کا فیصلہ سطحی نہیں ہے،بلکہ ایک وچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے،جس کے تحت وادی سے تعلق رکھنے والے تاجروں زیر کرنا مقصود ہے بقال نے کہا کہ اب جب وادی میں سیاحوں کے آنے کا سلسلہ شروع ہوا،اس وقت اس طرح کا فیصلہ سیاحتی صنعت پر بھی ایک ضرب ہے،جس کے نتیجے میں جہاں ہزاروں لوگوں کی روزی روٹی دائو پر لگ جائے گی،وہی براہ راست معیشت بھی متاثر ہوگی۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے فوری طور پر اس حکم نامہ کوو اپس لینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ20کلو میٹر کے دائرے کے اندر رہنے والے لوگوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ کرنا ایک فضول مشق ہے،جبکہ وادی کے تمام لوگوں کو ان نئے ٹیکسوں کے اطلاق سے استثنیٰ دی جانی چاہے۔کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار کہنا تھا کہ اصل میں کشمیری تاجروں اور صنعت کاروں کو دماغی طور پر مصروف رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے،تاکہ مالی افراتفری اور بحران کا ماحول پیدا ہوا۔گڈس ٹرانسپوٹر یونین کے صدر حاجی محمد صدیق رونگہ نے کہا کہ کھبی شاہراہ پر شہری ٹریفک کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی جاتی ہے،تو کھبی وادی آنے والی سبزی و میوہ جات کی گاڑیوں کے علاوہ لائیو اسٹاک گاڑیوں کو بلا جواز ہفتوں شاراہ پر روکا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی پر بس نہیں ہوا،بلکہ وادی سے بیرون ریاست جانے والی میوہ جات گاڑیوں کو بھی بلاناغہ اور غیر ضروری طور پر روکا گیا،اور بعض اوقات سرینگر لداخ شاہراہ پر بھی گاڑیوں کی نقل و حرکت مسدود کی گئی،جو اس بات کی عکاسی ہے کہ ایک منصوبے کے تحت جہاں کشمیری عوام کو دانہ دانہ کا محتاج بنایا جا رہا ہے،وہی یہاں کی معیشت پر بھی ضرب لگا دی جارہی ہے۔ احتجاجی مظاہرے میں کے ٹی ایم ایف کے سنیئر نائب صدر شیخ ہلال،جنرل سیکریٹری شاہد حسین،نائب صدر محمد سلیم خان،پبلسٹی سیکریٹری صوفی محی الدین،چیف کارڈی نیٹر حاجی نثار، بھی موجود تھے۔
شاہراہ پر ٹیکس وصولی کے خلاف تاجر آتش سیخ پا
احتجاج کے دوران کے ٹی ایم ایف کاحکم نامہ واپس لینے کا مطالبہ